مہر خبررساں ایجنسی نے ایکسپریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان میں تحریک لبیک پاکستان " ٹی ایل پی " مارچ سے نمٹنے کے لیے راولپنڈی مری روڈ دوسرے روز بھی سیل ہے، ملحقہ شاہراہیں رابطہ بازار کنٹینرز لگا کر بند کردیئے گئے ہیں، میٹروبس اور پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند ہے، جس سے معمولات زبدگی بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق تحریک لبیک کے دھرنے روکنے کے لیے راولپنڈی میں کیے گئے پیشگی انتظامات نے نظام زندگی درہم برہم کررکھا ہے، مری روڈ دوسرے روز بھی ٹریفک کے لیے بند ہے، جب کہ اسی روڈ پر قائم تعلیمی ادارے، دفاتر، بینک اور تجارتی مراکز بھی مکمل طور پر بند ہیں، ملحقہ علاقوں کے رہائشی شدید پریشانی کا شکار ہیں، میٹرو بس اور پبلک ٹرانسپورٹ بند ہونے سے شہری پیدل چلنے پر مجبور ہیں، سرکاری اسپتالوں کو جانے والے راستے بھی سیل ہیں جس سے مریضوں اور ان کے اہل خانہ کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
ادھر پاکستان ریلوے نے بھی مذہبی و سیاسی جماعتوں کی جانب سے اسلام آباد میں ممکنہ دھرنے کے پیش نظر متعدد ٹرینیں منسوخ کردی ہیں،لاہور اور راولپنڈی کے درمیان ٹرین آپریشن درہم برہم ہوگیا ہے، لاہور سے راولپنڈی کے درمیان جانے والی تمام ریل کار ٹرینوں اور گرین لائن ٹرین کو بھی منسوخ کردیا گیا ہے،لاہور سے راولپنڈی جانے والی تیزگام ایکسپریس ٹرین کا روٹ تبدیل کرکے اسے لاہور سے براستہ گجرات کی بجائے لاہور سے براستہ فیصل آباد راولپنڈی کے درمیان چلایا گیا اور اسی روٹ سے ہی اس ٹرین کو واپس لایا گیا ہے، لاہور سے راولپنڈی جانے والی 3 ٹرینوں عوام ایکسپریس ٹرین الصبح چلنے والی سبک خرم ریل کار اور جعفر ایکسپریس ٹرین کو کئی گھنٹوں کی تاخیر سے راولپنڈی کےلئے روانہ ہوئی، لاہور،راولپنڈی اور پشاور سیکشن پر ٹرین آپریشن متاثر ہونے کی وجہ سے ریلوے کو ایک روز میں لاکھوں روپے کا مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔