مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی فوج کے چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل مارک ملی نے کہا ہے کہ افغانستان سے انخلا نے امریکہ کی ساکھ کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔ سینیٹ کمیٹی کے سامنے دلائل دیتے ہوئے سیکریٹری دفاع لوئیڈ آسٹن، چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل مارک ملی اور سینٹرل کمانڈ کے چیف جنرل فرانک میکینزی نے افغانستان سے امریکہ کے نکلنے اور انخلا کے طریقہ کار کا دفاع کیا۔
اطلاعات کے مطابق امریکی سینیٹ کمیٹی کے سامنے دلائل دیتے ہوئے امریکہ کے وزیر دفاع لوئیڈ آسٹن نے اس بات کا اعتراف کیا کہ امریکی حکومت نے مکمل طور پر فعال اداروں کے ساتھ قوم کو فریب دینے کی کوششوں میں بہت وقت لگایا۔
امریکی فوج کے چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل مارک ملی نے کہا کہ واشنگٹن کے افغانستان سے انخلا کے فیصلے اور اس کے نتیجے سے دنیا بھر میں امریکہ کی ساکھ کو بہت زیادہ نقصان پہنچا، جب کہ دوسری جانب پینٹاگون کے سربراہ کا کہنا ہے کہ طالبان اور افغانستان کی حکومت کے درمیان امریکہ کے کردار سے افغان فوجیوں کا مورال کم ہوا۔
ملی نے یہ بھی کہا کہ میری رائے تھی کہ صدر جو بائیڈن کو افغانستان میں ڈھائی ہزار فوجی رکھنے کی ضرورت ہے’ مجھے یقین ہے کہ صدر بائیڈن نے یہ تمام تجاویز سنی ہوں گی، ‘ لیکن صدر بائیڈن نے فوجی جرنلز کی تجاویز کو نظرانداز کیا، جب کہ جنرل میکینزی بھی افغانستان میں فوجیوں کی مخصوص تعداد رکھنے کی تجاویز سے متفق تھے۔