مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان میں امریکہ کے لیے کام کرنے والے 200 افغان شہری اور ان کے اہل خانہ خصوصی طیارے کے ذریعہ واشنگٹن پہنچ گئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق افغانستان سے امریکہ کے وفادار افغان شہریوں اور ان کے اہل خانہ کے انخلا کا عمل بھی شروع ہوگیا ہے۔ امریکہ کے لیے کام کرنے والے افغان شہریوں نے اپنی جانوں کو لاحق خطرے کے باعث کابل میں امریکا منتقلی کے لیے مظاہرہ بھی کیا تھا۔
امریکی وزارت داخلہ کے دستاویز اور فلائٹ ٹریکر سے پتہ چلتا ہے کہ پہلی کھیپ میں 57 بچوں اور 15 شیر خوار سمیت 221 افراد کو خصوصی پرواز کے ذریعے واشنگٹن کے ڈولیئس ایئرپورٹ پر اتارا گیا ہے۔ افغان شہریوں کی امریکہ منتقلی کے لیے مزید پروازیں بھی متوقع ہیں۔ گزشتہ ہفتے ہی صدر جوبائیڈن نے امریکہ کے لیے کام کرنے والے افغان شہریوں اور ان کے اہل خانہ کی امریکہ منتقلی اور آبادکاری کے لیے 10 کروڑ ڈالر کے فنڈ کی ہنگامی طور پر منظور دی تھی جب کہ اس سے قبل وہ 2 کروڑ ڈالر کی منظوری بھی دے چکے تھے۔
ذرائع کے مطابق امریکہ کی مدد کرنے والے ڈھائی ہزار افغان شہریوں اور ان کے اہل خانہ کے پہلے دستے کو رواں ماہ کے آخر تک ورجینیا میں واقع امریکی فوجی اڈے فورٹ لی میں ٹھہرایا جائے گا جہاں وہ اپنے ویزا درخواستوں کی آخری کارروائی کا انتظار کریں گے۔