مہر خبررساں ایجنسی نے جنگ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارت جب تک کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال نہیں کرتا، تب تک اس کے ساتھ حالات بہتر نہیں ہوسکتے۔
وزیراعظم عمران خان نے تاجیکستان کے صدر امام علی رحمان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ افغانستان کے مسئلے کا پرامن حل خطے کے لیے ضروری ہے، پاکستان اور تاجیکستان چاہتے ہیں، غیرملکی افواج کے انخلا کے بعد افغانستان دوبارہ بے امنی کی نظر نہ ہوجائے۔
انہوں نے کہا کہ تجارت کے شعبے میں دونوں ملکوں کے درمیان روابط مضبوط ہوں گے، دونوں ملکوں کے درمیان تجارت بہت اہمیت رکھتی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ تاجکستان کے ساتھ تعلیم اور دفاع کے شعبے میں بھی معاہدے کیے ہیں، تاجکستان اور پاکستان کو کئی مشترکہ چیلنجز کا سامنا ہے، افغانستان میں سیاسی عدم استحکام سے پاکستان اور تاجکستان متاثر ہوتے ہیں۔
پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کشمیر سے متعلق 5 اگست کے اقدامات جب تک واپس نہیں لیتا حالات بہتر نہیں ہوسکتے۔
مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں تاجیکستان کے صدر امام علی رحمان نے کہا کہ تاجیکستان، پاکستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ٹیکنالوجی، تعلیم اور دفاع کے شعبوں میں تعاون جاری رکھیں گے۔