مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے سربراہ ریفائل گروسی کے ساتھ معاہدہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے ساتھ معاہدہ پارلیمنٹ کی قرارداد کے مطابق ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہم نے امریکہ کو کوئی امتیاز اور رعایت نہیں دی ہے۔
خطیب زادہ نے قطر کے وزير خارجہ کے دورہ تہران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ قطر کے وزير خارجہ تہران کے دورے پر ہیں اس نے ایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات اور گفتگو کی جس میں علاقائی اور عالمی امور کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔
خطیب زادہ نے کہا کہ صدر حسن روحانی نے گذشتہ ہفتہ سوئیزر لینڈ کے صدر، جرمن چانسلر اور ترکی کے صدر کے ساتھ دوطرفہ تعلقات اور عالمی مسائل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
خطیب زادہ نے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے سربراہ کے ساتھ معاہدے میں امریکہ کو کوئي رعایت اور امتیاز نہیں دیا گیا اور یہ معاہدہ ایرانی پارلیمنٹ کے قوانین کے مطابق ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس معاہدے کی روشنی میں ایران کی ایٹمی تنصیبات میں نصب کیمروں کو کھلا رکھا جائےگا لیکن اس کی ویڈیوز کو ایٹمی ایجنسی کے حوالے نہیں کیا جائےگا۔ انھوں نے کہا کہ گروسی نے ایران کے جوہری ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی اور ایرانی وزیر خارجہ ظریف کے ساتھ ملاقات اور گفتگو کی۔ گروسی کے ساتھ مذاکرات کامیاب رہے اور معاہدہ بھی ایرانی پارلیمنٹ کی قرارداد کے مطابق ہے۔