مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی تنظیم جہاد اسلامی کے نمائندے ناصر ابو شریف اور حماس کے نمائندے خآلد القدومی نے اسلامی مزاحمتی تنظیموں کی حمایت کے سلسلے میں میجر جنرل شہید سلیمانی کے تاریخی اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی نے فلسطینی تنظیموں کو متحد کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ مہر نیوز کے بین الاقوامی امور کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں فلسطینی تنظیم جہاد اسلامی کے نمائندے ناصر ابو شریف نے اسلامی مزاحمتی تنظیموں کی حمایت کے سلسلے میں میجر جنرل شہید سلیمانی کے تاریخی اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شہید حاج قاسم سلیمانی نے اسلامی مزاحمت اور مقاومت کو مضبوط بنانے میں اہم کردارادا کیا۔
انھوں نے کہا کہ شہید سلیمانی مسئلہ فلسطین کو دنیائے اسلام کا پہلا مسئلہ سمجھتے تھے اور جب سے حاج قاسم سلیمانی سپاہ قدس کے سربراہ مقرر ہوئے اس دن سے فلسطینیوں کے اندر روز بروز نئی تبدیلیاں شروع ہوگئیں ۔اور شہید قاسم سلیمانی نے فلسطینی تنظیموں کو متحد کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
ناصر ابو شریف نے فلسطین کے بارے میں شہید سلیمانی کے اساسی اور مؤثر کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ 2005 میں فلسطینیوں کے پہلے انتفاضہ کے بعد فلسطینیوں میں نمایاں تبدیلی سامنے آگئی اور فلسطینیوں نے پتھروں کے بجائے راکٹوں اور ہتھیاروں کے ساتھ اسرائيل کا مقابلہ شروع کردیا اور اس سلسلے میں فلسطینیوں کی دفاعی توانائیوں میں روز بروز اضافہ ہوتا گيا اور آج فلسطینی مزاحمتی اور جہادی تنظیمیں اسرائیلی فوج کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں اور فلسطینیوں کی اس استقامت اور پائداری کے پیچھے شہید قاسم سلیمانی کی فکر نمایاں ہے۔ انھوں نے کہا کہ فلسطین اور لبنان میں مزاحمتی اور جہادی تنظیموں کو مضبوط اور مستحکم بنانے کے سلسلے میں شہید قاسم سلیمانی نے اہم اور تاریخی کردار ادا کیا۔ مشرق وسطی میں امریکہ ، اسرائیل اور ان کے اتحادیوں کے منصوبوں کو ناکام بنادیا۔ناصر ابو شریف نے کہا کہ شہید سلیمانی کا مسئلہ فلسطین کی آزادی پر پختہ یقین تھا اور شہید سلیمانی کی کوشش تھی کہ تمام مسلمان متحد ہوکر مسئلہ فلسطین کو حل کریں اور امریکہ اور اسرائيل کے فریب میں نہ آئیں۔ انھوں نے آخری دم تک فلسطینیوں کی حمایت کا سلسلہ جاری رکھا ۔ فلسطین، شام، لبنان ، عراق اور یمن میں شہید سلیمانی کی خدمات نمایاں ہیں جو تاریخ میں جلی حروف کے ساتھ یاد رکھی جائيں گي۔
ادھر فلسطینی تنظيم حماس کے نمائندے خالد القدومی نے مہر نیوز کے ساھت گفتگو میں فلسطینیوں کی حمایت کے سلسلے میں دنیائے اسلام کے مایہ ناز کمانڈر میجر جنرل شہید سلیمانی کی خدمات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شہید میجر جنرل قاسم سلیمانی نے فلسطینی مجاہدین کو بہترین اور گرانقدر تجربات منتقل کئے۔
خالد القدومی نے فلسطینی تنظیم حماس اور شہید قاسم سلیمانی کے درمیان گہرے تعلقات کے بارے میں مہر نیوز کے نامہ نگار کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حماس اور شہید حاج قاسم سلیمانی کا رابطہ اسلامی اخوت اور برادری پر مشتمل تھا وہ فلسطینیوں کے حقیقی ہمدرد تھے جنھوں نے عملی طور پر فلسطینیوں کے اندر مزاحمتی جذبہ میں اضافہ کیا اور انھوں نے گرانقدر فوجی تجربات فلسطینیوں مجاہدین کو منتقل کئے۔
حماس کے نمائندے نے کہا کہ شہید میجر جنرل قاسم سلیمانی کی فلسطینیوں کی بھر پور حمایت کے سلسلے میں کہا کہ شہید قاسم سلیمانی نے فلسطینیوں کو یہ حوصلہ عطا کیا کہ وہ پتھروں کے بجائے راکٹوں سے اسرائیل کا مقابلہ کریں ۔
انھوں نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی نے فنی اور فوجی تجربات سے فلسطینیوں کو آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں پر معنوی اور نفسیاتی اثرات بھی مرتب کئے۔ شہید قاسم سلیمانی نے فلسطینی گروہوں کے درمیان اتحاد اور یکجہتی پیدا کرنے میں بھی بہترین کردار ادا کیا۔ شہید قاسم سلیمانی کا اس بات پر اعتقاد تھا کہ تمام مسلمانوں کو مسئلہ فلسطین کی عملی حمایت کرنی چاہیے شہید سلیمانی مسئلہ فلسطین عالم اسلام کا سب سے پہلا اور اہم مسئلہ سمجھتے تھے۔