اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ کے سابق معاون نے لوزان میں ہونے والے مشترکہ ایٹمی مذاکرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شہید میجر جنرل قاسم سلیمانی نے ایران کی مذاکراتی ٹیم کو یہ کہنا چاہتے تھے کہ جس دشمن سے آپ مذاکرات کررہے ہیں وہ قابل اعتماد نہیں ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ کے  سابق معاون اور ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے بین الاقوامی امور کے مشیر حسین امیر عبداللہیان نے لوزان میں ہونے والے ایران اور گروپ 1+5 کے درمیان مشترکہ ایٹمی مذاکرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شہید میجر جنرل قاسم سلیمانی ایران کی مذاکراتی ٹیم کو یہ کہنا چاہتے تھے کہ جس دشمن سے آپ مذاکرات کررہے ہیں وہ قابل اعتماد نہیں ہے۔

شہید سلیمانی کی پہلی برسی کی انتظامی کمیٹی کے ترجمان امیر عبداللہیان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہید سلیمانی کے لئے علاقائی ممالک اور خطے کی سلامتی بہت ہی اہم تھی اور انھوں نے عملی طور پر ایران کی سرحدوں کے اس پار امریکہ اور اسرائيل کے شوم منصوبوں کو ناکام بنانے اور ان کے تربیت یافتہ داعش دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں ٹھوس اور اہم کردار ادا کیا۔

انھوں نے کہا کہ ایران کی سلامتی خطے کے ممالک کی سلامتی سے منسلک ہے اور خطے میں پائدار امن کا قیام ایران کی سلامتی کی لئے مہم ہے اور یہی وجہ ہے کہ شہید جنرل سلیمانی نے خطے میں امن و ثبات کے قیام اور امریکہ کے پروردہ داعش دہشت گردوں کا ہمسایہ ممالک سے خاتمہ کے سلسلے میں اہم کردار ادا کیا۔

امیر عبداللہیان نے سوئیس کے شہر لوزان میں گروپ 1+5 اور ایران کے درمیان ہونے والے مذاکرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شہید میجر جنرل قاسم سلیمانی نے جب ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف  اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری کو چہل قدمی اور گفتگو کرتے ہوئے دیکھا تو انھوں نے کہا کہ ہم جس دشمن سے مذاکرات کررہے ہیں وہ ناقابل اعتماد ہے اور امریکہ اسی دوران داعش کو ہتھیار فراہم کررہا تھا۔ شہید سلیمانی نے کہا کہ میرا یہ پیغام ظریف تک پہنچا دینا، امیر عبداللہیان کا کہنا ہےکہ میں نے اسی وقت وزارت خارجہ کے خاص چینل کے ذریعہ شہید میجر جنرل سلیمانی کے پیغام کو وزیر خارجہ جواد ظریف تک پہنچا دیا تھا۔  حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی ایک فوجی جنرل ہونے کے ساتھ ساتھ بہترین سیاستداں بھی تھے وہ ہمیں بتارہے تھے کہ جس دشمن کے ساتھ ہم مذاکرات کررہے ہیں وہ قابل اعتماد نہیں اور وہ اس وقت داعش دہشت گردوں کی بھر پور مدد کررہا ہے اور داعش دہشت گرد بھی امریکی جنرلوں کے لئے سرخ فرش بچھا رہے ہیں اور دونوں خطے کی سلامتی کے لئے بہت بڑا خطرہ ہیں۔