مہر خبررساں ایجنسی نے فرانس 24 کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ فرانسیسی صدر میکرون نے گستاخانہ خاکوں کی نمائش کی حوصلہ افزائی کر کے اسلام اورپیغمبر اسلام (ص) کو ہدف بنا کر مسلمانوں اور اپنے شہریوں کو جان بوجھ کر مشتعل کرنے کی راہ اختیار کی۔
عمران خان نےکہا کہ " کسی رہنما کی خوبی یہ ہوتی ہے وہ انسانوں کو تقسیم کرنے کے بجائے انہیں متحد کرے جیسا کہ نیلسن منڈیلا نے کیا" ۔
انہوں نے کہا کہ 'یہ وہ وقت ہے کہ جب ایمانوئیل میکرون دوریاں بڑھانے اور ایک خاص گروہ کو دیوار سے لگانے کے بجائے ان کے زخموں پر مرہم رکھتے اور شدت پسندوں کو گنجائش دینے سے انکار کرتے"۔
پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ صدر ایمائیل میکرون نے گستاخانہ خاکوں کی نمائش کی حوصلہ افزائی کر کے اسلام اور ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو ہدف بنا کر مسلمانوں بشمول اپنے شہریوں کو جان بوجھ کر مشتعل کرنے کی راہ اختیار کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ 'بدقسمتی سے فرانسیسی صدر نے تشدد پر آمادہ دہشت گردوں، چاہے وہ مسلمان، سفید نسل پرست یا نازی نظریات کے حامل ہوں، کے بجائے اسلام پر حملہ آور ہوتے ہوئے اسلاموفوبیا کی حوصلہ افزائی کا راستہ اختیار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام پر اپنے بلا سوچے سمجھے حملے سے صدر ایمانوئیل میکرون یورپ اور دنیا بھر کے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات پر حملہ آور ہوئے ہیں اور انہیں ٹھیس پہنچانے کا سبب بنے ہیں۔
پاکستانی وزیراعظم نے واضح کیا کہ جہالت کی بنیاد پر دیے گئے عوامی بیانات سے مزید نفرت، اسلامو فوبیا اور انتہا پسندوں کے لیے جگہ پیدا ہوگی۔