جرمن پولیس کے مطابق رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں 188 مسلم مخالف اور نسلی تعصب کے جرائم درج کیے گئے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ جرمن پولیس کے مطابق رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں 188 مسلم مخالف اور نسلی تعصب کے جرائم درج کیے گئے۔

جرمن پولیس کا کہنا ہے کہ جرمنی میں رواں برس اپریل اور جون کے درمیان کم از کم 15 مساجد پر حملہ کیا گیا اور سڑکوں پر یا کسی عوامی جگہ پر درجنوں مسلمانوں کو جسمانی تشدد یا زبانی طور پر ہراساں کیا گیا، ان حملوں میں 9 مسلمان زخمی ہوئے تھے۔

جرمن وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق 188 میں سے 40 مسلم مخالف واقعات جرمنی کے دارالحکومت برلن میں رونما ہوئے۔ وزارت داخلہ کے مطابق جرائم میں ملوث متعدد ملزمان کے خلاف فوجداری تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا لیکن ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔

جرمنی میں دائیں بازو کی حزبِ اختلاف کی جماعت (اے ایف ڈی) کے اسلام مخالف اور مہاجر مخالف جذبات کے باعث گزشتہ کچھ سالوں سے اسلاموفوبیا اور نسلی تعصب کے واقعات میں شدت اور اضافہ دیکھا گیا ہے۔

80 ملین سے زیادہ آبادی والا ملک جرمنی میں مغربی یورپ میں فرانس کے بعد دوسری بڑی مسلم آبادی والا ملک ہے۔ ملک کی تقریباً 4 اعشاریہ 7 ملین آبادی مسلمانوں پر مشتمل ہے۔