مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان نے ناگورنو کارا باغ میں اپنی فوج کے آذربائیجان کی فوج کے ساتھ مل کر آرمینیا کی فوج کے خلاف لڑنے سے متعلق میڈیا رپورٹس کو مسترد کردیا۔
پاکستان کے ترجمان دفتر خارجہ نے ناگورونو کاراباخ میں آرمینیا کے خلاف پاک فوج کی آذربائیجان کی فوج کے ہمراہ لڑائی سے متعلق خبروں کو بے بنیاد اور افواہیں قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی اطلاعات غیر ذمہ دارانہ ہیں تاہم ناگورونو کاراباغ پر آذربائیجان کے مؤقف کی حمایت کرتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ ناگورونو کاراباغ کی صورتحال پر پاکستان کو گہری تشویش ہے اور آذربائیجانی شہری آبادی پر آرمینیا کی طرف سے بھاری شیلنگ نہایت افسوسناک ہے، اس سے پورے خطے کے امن و امان کو نقصان پہنچ سکتا ہے لہذا مزید کشیدگی سے بچنے کے لیے آرمینیا فوری طور پر فوجی کارروائی بند کرے۔
خیال رہے کہ بھارتی نشریاتی ادارے ٹائمز آؤ انڈیا اور کچھ دیگر میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے متنازع علاقے میں آذربائیجان اور ترکی کی فوج کے ساتھ مل کر لڑنے کے لیے پاکستانی فوج کے دستے روانہ کیے ہیں۔ ان رپورٹس میں اس علاقے سے تعلق رکھنے والے 2 افراد کے مابین ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو کا حوالہ دیا گیا تھا جس میں پاکستانی فوج کی موجودگی کا ذکر تھا۔