وزیراعظم نریندر مودی نے بابری مسجد کی جگہ مندر کا سنگ بنیاد رکھ کر اپنی جماعت بی جے پی کے نسل پرستانہ ، مسلم دشمنی اور نفرت آمیز منشور کی تکمیل کردی۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے بابری مسجد کی جگہ مندر کا سنگ بنیاد رکھ کر اپنی جماعت بی جے پی کے نسل پرستانہ ، مسلم دشمنی اور نفرت آمیز منشور کی تکمیل کردی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ایودھیہ میں بابری مسجد کی جگہ راکھی رام مندر کی تعمیر کے لیے تقریب میں وزیراعظم نریندر مودی نے سنگ بنیاد رکھ دیا۔ اس سے قبل وزیراعظم مودی نے ہنومان گڑھی مندر میں بھومی پوجن کی رسومات بھی ادا کی تھی۔ 161 فٹ بلند رام مندر کی تعمیر میں دو سال اور 8 ماہ لگیں گے۔

 بھارتیہ جنتا پارٹی کی انتظامیہ نے ایودھیہ میں سخت سکیورٹی نافذ کی اور جگہ جگہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار تعینات کیے گئے تھے جب کہ مندر کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں صرف 175 مہمانوں کو مدعو کیا گیا۔ ملک بھر میں خوف کی فضا قائم ہے اور مشتعل ہندو شاہراؤں پر جتھوں کی صورت میں نعرے بازی کر رہے ہیں۔

گزشتہ برس آج ہی کی تاریخ یعنی 5 اگست کو کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی گئی تھی اور رام مندر کے سنگ بنیاد کے لیے آج ہی کا دن مقرر کر کے بی جے پی نے نسل پرستی، بت پرستی اور مسلم دشمنی کا ثبوت دیا اور خود ہی  سیکولر اسٹیٹ ہونے کے دعوے کی قلعی کھول دی۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس 9 نومبر کو بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کا  فیصلہ دیا تھا۔ مسجد کو 1992 میں بی جے پی کے دہشت گرد اور  مشتعل کارکنان نے شہید کردیا تھا۔ اس وقت ایل کے ایڈوانی اور دیگر رہنماؤں نے بابری مسجد کے انہدام کے لیے مہم چلائی تھی۔