مہر خبررساں ایجنسی کی اردو سروس کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے حال ہی میں خلیج فارس اور خلیج عمان میں بحری مشقیں انجام دی ہیں ان مشقوں ميں ایرانی سپاہ نے دشمن کے میزائل بردار فرضی بحری جہاز کو بھی تباہ کرنے کا کامیاب تجربہ کیا اوران مشقوں ميں ایرانی سپاہ کی بحریہ اور فضائیہ نے اپنی دفاعی صلاحیتوں کا بھر پور مظاہرہ کیا۔ ان مشقوں ميں ایرانی سپاہ نے زمین کے عمق سے میزائل فائر کرنے اور دشمن کے اہداف کو نشانہ بنانے کا بھی کامیاب تجربہ کیا۔
ایرانی سپاہ کی دفاعی مشقوں کے بارے میں مہر نیوز ایجنسی کے بین الاقوامی امور کے نامہ نگار نے ہندوستان کے دفاعی و سکیورٹی امور کے ماہر و تجزیہ نگار اور سابق ریٹائرڈ جنرل ہریشاہ کاکار کے ساتھ گفتگو کی اس گفتگو میں خلیج فارس میں ایرانی سپاہ کی حالیہ فوجی مشقوں کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے ہندوستانی دفاعی امور کے ماہر کا کہنا تھا کہ ایران دفاعی وسائل کی آمادگي کے لحاظ سے اپنے پاؤں پر کھڑا ہوگیا ہے اور وہ ایران کی مسلح افواج کی دفاعی ضرورتوں کو پورا کرنے کی قدرت رکھتا ہے اور جس قوم کے پاس دفاعی قدرت اور صلاحیت ہوگی وہی ملکی اور قومی مفادات اور اقدار کا دفاع کرسکے گی۔
بھارتی دفاعی امور کے تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ ایران نے حالیہ فوجی مشقوں میں یہ پیغام دیا ہے کہ ایران اپنے ملکی اور قومی مفادات کا دفاع کرنے کی قدرت اور صلاحیت رکھتا ہے اور وہ خطے میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے فوجی ٹھاکنوں کو تباہ و برباد کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس سے قبل ایرانی سپاہ کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی نے پیغمبر اعظم 14 نامی فوجی مشقوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان مشقوں کا پیغام خطے میں امن و صلح اور دوستی پر مبنی ہے ۔ ایران کی ہتھیاروں کے سلسلے میں تیاری دشمن کے قوی اور کمزور نقاط کے پیش نظر جاری ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایران کی دفاعی پالیسی میں قومی اور ملکی مفادات کا تحفظ شامل ہے۔ ایرانی مسلح افواج کی پالیسی میں کسی ملک کے خلاف یلغار کا آغاز کرنا شامل نہیں ہے لیکن ایران کی مسلح افواج ایران کے قومی اور ملکی مفادات کے خلاف کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینےکے لئے ہمہ وقت آمادہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایران کی مسلح افواج کی حکمت عملی دفاعی اصولوں پر استوار ہے۔ ایران کی مسلح افواج آج ایمان کے اسلحہ کے ساتھ ساتھ جدید ترین ہتھیاروں سے بھی مسلح ہیں۔