اسلامی جمہوریہ ایران کے وزير دفاع نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کے جھوٹے دعویداروں کو یمنی عوام کے قتل عام کے بارے میں جواب دینا پڑےگا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزير دفاع جنرل حاتمی نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کے جھوٹے دعویداروں کو یمنی  عوام کے قتل عام کے بارے میں جواب دینا پڑےگا۔ جنرل حاتمی نے کیمیائی اور مائکروبیل ہتھیاروں کے مقابلے کے قومی دن کی مناسبت سے ایک تقریب سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ  صدام معدوم نے آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ کے دوران ایرانی قوم کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا ۔ انھوں نے کہا کہ مغربی ممالک نے اعتراف کیا ہے کہ صدام معدوم کے کیمیائی حملوں میں ایران کے 20 ہزار فوجی اور عام شہری شہید ہوئے جبکہ مغربی ممالک نے صدام معدوم کو بڑے پیمانے پر کیمیائی ہتھیارفراہم کئے تھے۔ جنرل حاتمی نے کہا کہ مغربی ممالک کے اعتراف کے مطابق صدام معدوم نے  کیمیائی ہتھیاروں کے 30 حملے ایرانی اسپتالوں اور شہری آبادی پر کئے۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ اور بعض یورپی ممالک نے صدام معدوم کو کیمیائی ہتھیار فراہم کئے۔  انھوں نے کہا کہ یمن کے نہتے عربوں کے خلاف سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ میں امریکہ برابر کا شریک ہے اور انسانی حقوق کے جھوٹے حامیوں کو یمن کے نہتے عربوں کے قتل عام کے بارے میں جواب دینا پڑےگا۔