سعودی عرب کے دو اعلی ااہلکاروں نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب کے حکام ایسی رپورٹ مرتب کررہے ہیں جس میں تفتیش کے دوران سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا اعتراف کیا جائےگا۔

مہر خبررساں ایجنسی سی این این کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے دو اعلی ااہلکاروں نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب کے حکام ایسی رپورٹ مرتب کررہے ہیں جس میں تفتیش کے دوران  سعودی صحافی جمال  خاشقجی کے قتل کا اعتراف کیا جائےگا۔ باخبـر اہلکاروں کے مطابق اس رپورٹ کو اس طرح مرتب کیا گیا ہے کہ تفتیش کے دوران مشکلات پیش آئیں ، تفتیش کسی مجوز کے بغیر اور شفافیت کے بغیر انجام پذير ہوئی اور خاشقجی کے قتل میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گي۔اور یہ کہ خاشقجی سے تفتیش کے بارے میں سعودی عرب کے اعلی حکام کو کوئی علم نہیں تھا۔ سعودی عرب کے لاپتہ صحافی جمال خاشقجی  کے قریبی دوست کا کہنا ہے کہ جمال خاشقجی رائل فیملی کی کرپشن ، بد عملیوں اور دہشت گردوں کے ساتھ رابطوں کے بارے میں بہت کچھ جانتا تھا۔واضح رہے واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار سعودی صحافی جمال خاشقجی 2 اکتوبر کو استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے گئے تھے جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ جمال خاشقجی اپنی ترک منگیتر سے شادی کے سلسلے میں دستاویزات کے حصول کے لیے قونصل خانے گئے تھے جس کے بعد وہ واپس نہیں آئے اور خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ انہیں قتل کردیا گیا ہے۔