ملائشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے مشرق وسطی کے حالات کے بارے میں غیر جانبدار رہنے کا اعلان کرتے ہوئےکہا کہ سعودی عرب جنگ کی حالت میں ہے اور ہم کسی کی جنگ میں شامل نہیں ہونا چاہتے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ملائشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے مشرق وسطی کے حالات کے بارے میں غیر جانبدار رہنے کا اعلان کرتے ہوئےکہا کہ سعودی عرب جنگ کی حالت میں ہے اور ہم کسی کی جنگ میں شامل نہیں ہونا چاہتے۔

مہاتیر محمد نے سعودی عرب کی توسیع پسندانہ پالیسیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے یمن پر جنگ مسلط کررکھی ہے سعودی عرب کے قطر کے ساتھ تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں اور ہم کسی غیر ملکی جنگ کا حصہ نہیں بننا چآہتے ہیں۔ مہاتیر محمد نے ملائشیا کے سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کی طرف سے سعودی عرب کے ایک اہم مرکز کو بھی بندی کردیا ہے جس کا ایک سال قبل افتتاح ہوا تھا۔ عرب ذرائع کے مطابق دنیا بھر میں فعال تمام دہشت گرد تنظیمیں سعودی عرب سے منسلک ہیں ۔ جنھیں سعودی عرب براہ راست یا غیر مستقیم مدد فراہم کرتا ہے۔ ملائشیا کے سابق وزير اعظم نجیب رزاق سعودی عرب کے بڑے حامی اور ہمدرد تھے جنھیں 700 ملین ڈآلر کرپشن کے کیس کا سامنا ہے اور اس پر ملک سے خآرج ہونے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔