مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے آسٹریا کے صدر سے ملاقات میں کہا ہے کہ یورپی یونین کی طرف سے امریکی عہد شکنی کی تلافی کی صورت میں ایران مشترکہ ایٹمی معاہدے میں باقی رہےگا۔
صدر حسن روحانی نے ایران اور آسٹریا کے باہمی تعلقات کو مضـوط اور مستحکم قراردیتے ہوئے کہا کہ ایران اور آسٹریا تمام شعبوں خاص طور پر اقتصادی شعبہ میں تعلقات کو مطلوب حد تک فروغ دے سکتے ہیں۔
صدر حسن روحانی نے آسٹریا کی کمپنیوں کی طرف سے ایران میں سرمایہ کاری پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ ایٹمی معاہدہ عالمی تلاش و کوشش تھی جو نتیجے تک پہنچ گئی لیکن امریکہ کے موجودہ صدر نے یک طرف طور پر عالمی معاہدے کو نظر انداز کرکے علاقائي اور عالمی سطح پر امریکہ کی متضاد اور ناقابل اعتماد پالیسی کو نمایاں کردیا ہے۔
صدر حسن روحانی نے امریکہ کی غلط پالیسیوں کو عالمی مشکلات کا اصلی باعث قراردیتے ہوئے کہا کہ امریکہ اگر ایران کے تیل کی فروخت پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرےگا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں جس کے نتیجے میں خطے سے تیل کی فروخت پربرے اثرات مرتب ہوں کے۔ انھوں نے کہا کہ ایرانی قوم اپنے مفادات کے تحفظ کے لئے ہر قسم کی قربانی پیش کرنے کے لئے تیار ہے۔
اس ملاقات میں آسٹریا کے صدر سباسٹین کورٹس نے صدر حسن روحانی کے دورہ آسٹریا کو اہم قراردیتے ہوئے کہا کہ ایران خطے کا اہم اور ذمہ دار ملک ہے اور آسٹریا ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔