مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے عالمی یوم قدس کی ایک عظیم الشان ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حضرت امام خمینی (رہ) کا رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو یوم قدس کے نام سے موسوم کرنے کا مقصد امت مسلمہ کے نزدیک مسئلہ فلسطین کو زندہ جاوید بنانا تھا۔ اطلاعات کے مطابق لبنان اور مقبوضہ فلسطین کے مشترکہ سرحدی علاقہ مارون الراس میں ایک عظیم ریلی سے خطاب میں سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ یوم قدس در حقیقت فلسطین کی حیات کا نام ہے اور حضرت امام خمینی(رہ) نے آخری جمعہ کویوم قدس کے نام سے موسوم کرکے مسئۂہ فلسطین کو امت اسلامی کے اذہان میں ہمیشہ کے لئے زندہ کردیا۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ہم نے یوم قدس مارون الراس میں منعقد کرکے یہ ثابت کردیا ہے کہ فلسطینی عوام تنہا نہیں ہیں ۔ ہم ان کے دکھ درد اور غم و الم میں برابر کے شریک ہیں۔ جب تک تمام آوارہ وطن فلسطینی اپنے گھروں میں واپس نہیں جائیں گے ہم بھی چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ آج بیت المقدس کو تین چیلنجوں کا سامنا ہے جن میں پہلا چیلنج اسرائيل کی غاصب صہیونی حکومت کو باقاعدہ طور پر تسلیم کرنا ہے۔جبکہ دوسرا چیلنج بیت المقدس کی آبادی اور اس کے تشخص کو ختم کرنا اور اسے یہودی بنانا ہے اور تیسرا چیلنج بیت المقدس میں موجود مقدس مقامات اور مسجد الاقصی کی بے حرمتی اور توہین کا چيلنج ہے ۔ انھوں نے کہا کہ فلسطینیوں کا بیت المقدس ميں باقی رہنا بہت ضروری ہے اور اس سلسلے میں فلسطینیوں کی مدد تمام مسلمانوں پر لازم ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ہمارا بیت المقدس اور مسئلہ فلسطین پر راسخ اور پختہ ایمان ہے اور ہمارا اس بات پر بھی یقین ہے کہ بیت المقدس ان کے اصلی وارثوں کو مل جائے گا اور آوارہ وطن فلسطینی ایک دن فتح کے ساتھ اپنے وطن واپس پہنچ جائیں گے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل اپنے اتحادی عرب حکمرانوں کے ساتھ ملکر گذشتہ 70 سالوں سے مسئلہ فلسطین کو دبانے کی ناکام سازش کررہے ہیں لیکن مسئلہ فلسطین روز بروز مزید نمایاں ہورہا ہے اور اس سلسلے میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی کوششیں ناکام ہوگئی ہیں۔