مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے سعودی رعب کے ولیعہد کے ایران کے خلاف بے بنیاد اظہارت کے رد عمل میں سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان گہرے تعلقات اور تعاون کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب خطے میں اسرائیل کا جنگی کردار ادا کرکے اسلامی ممالک میں عدم استحکام پیدا کررہا ہے۔ بہرام قاسمی نے کہا کہ سعودی عرب نے مسلمانوں کی توجہ مسئلہ فلسطین سے ہٹانے کی بھر پور کوشش کی۔ سعودی عرب نے اسلامی ممالک میں وہابی دہشت گردی کو فروغ دیکر اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ بہت بڑی خیانت کا راتکاب کیا ہے ۔ سعودی عرب کے بادشاہ حرمین الشریفین کی خدمت کے بجائے امریکہ اور اسرائیل کی خدمت کررہے ہیں جو اسلام اور دین محمد (ص) کے ساتھ بہت بڑی حیانت اور غداری ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب کے ڈکٹیٹر بادشاہ شاہ سلمان اور ڈکٹیٹر ولیعہد محمد بن سلمان کا حشر بھی عراق کے سابق ڈکٹیٹر صدام معدوم جیسا ہی ہوگا۔ بہرام قاسمی نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ سعودی عرب کے امریکہ نواز ولیعہد نے اس بات کا اعتراف بھی کرلیا کہ سعودی عرب نے وہابی دہشت گردی کو امریکہ کے حکم کے مطابق فروغ دیا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب نے حرمین کی حرمت ،عزت اور عظمت کو پامال کرتے ہوئے اس دور کے یزید امریکہ کا بھر پور ساتھ دیا اور دے رہا ہے۔
بہرام قاسمی نے کہا کہ سعودی عرب کے موجودہ حکام خود کو اس وقت اسرائیل کا بہت بڑا حامی قراردے کر فخر محسوس کررہے ہیں اور اپنی سکیورٹی کے لئے امریکہ اور یورپی ممالک کو اربوں ڈالر ادا کررہے ہیں۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب نے آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ میں بھی صدام معدوم کی بھر پور حمایت کی تھی اور انقلاب اسلامی ایران کے خلاف سعودی عرب کی گذشتہ 40 برس سےر یشہ دوانیاں اور گھناؤنی سازشیں جاری ہیں جو اس سے قبل درپردہ تھیں اور اب وہ آشکار ہوگئی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب خطے میں اسرائیل کا ساتھ دیکر اپنی تباہی کے اسباب فراہم کررہا ہے۔