مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یورپی یونین نے امریکی صدر کی طرف سے مشترکہ ایٹمی معاہدے کے خلاف اظہارات پر انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشترکہ ایٹمی معاہدہ چند فریقی معاہدہ ہے جس پر تمام فریقوں کو عمل کرنا چاہیے برسلز میں یورپی یونین کے وزراء خارجہ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے برسلز میں یورپی یونین کے وزراء خارجہ کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ مشترکہ ایٹمی معاہدے سے باہر رہ کر دیگر موضوعات پر گفتگو کی جاسکتی ہے لیکن مشترکہ ایٹمی معاہدے پر من و عن عمل ضروری ہے۔
موگرینی نے امریکی صدر کو انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ یورپی ممالک اپنے حقوق کا دفاع کرنے کے لئے آمادہ ہیں۔ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ نے کہا کہ یمن اور شام کے جیسے مسائل میں ہم ایران کے ساتھ گفتگو کرسکتے ہیں لیکن ان مسائل کا مشترکہ ایٹمی معاہدے سے کوئي ربط نہیں ہے۔
موگرینی نے امریکی صدر ٹرمپ کی طرف سے مشترکہ ایٹمی معاہدے میں تبدیلی کے لئے ڈیڈ لائن مقرر کرنے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہاں یورپی یونین ہے اور ہم امریکی صدر کی ڈیڈ لائن پر عمل کرنے کے پابند نہیں ہیں ہم اپنے امور اور مسائل سے متعلق عمل کرنے کے پابند ہیں ہم نے جو عہد اور معاہدہ کیا ہے ہم اس پر عمل پیرا رہیں گے ۔ بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی نے اپنی دس رپورٹس ميں و اضح کیا ہے کہ ایران کی طرف سے مشترکہ ایٹمی معاہدے پر عمل جاری ہے لہذا ہمیں بھی اپنے عہد پر عمل کرنا چاہیے۔