اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے پاکستان کو ایران کی چاہ بہار بندر گاہ کے منصوبے اور اسے گوادر سے جوڑنے کے لیے ترقیاتی کام میں شمولیت کی پیشکش کردی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے پاکستان کو ایران کی چاہ بہار بندر گاہ کے منصوبے اور اسے گوادر سے جوڑنے کے لیے ترقیاتی کام میں شمولیت کی پیشکش کردی ہے۔  اسلامی جمہوریہ ایران کے وزير خارجہ پاکستان کے تین روزہ دورے پر ہیں جہاں انھوں نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں شمولیت پر رضا مندی کا اظہار کیا اورپاکستان اور چین کو چاہ بہار بندرگاہ میں شمولیت کی پیش کش کی۔

اسلام آباد انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹیڈیز (آئی ایس آئی ایس) میں پاک-ایران سفارتی تعلقات کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چاہ بہار بندر گاہ کا منصوبہ پاکستان کو مشکلات میں دوچار کرنے کے لیے نہیں، ایران اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا اور اسی طرح پاکستان بھی اپنی سرزمین ایران مخالف عناصر کو فراہم نہیں کرے گا۔

جواد ظریف نے کہا کہ ’ایران-بھارت تعلقات سے پاکستان کو کوئی خطرہ نہیں بالکل اس طرح جیسے پاک-سعودیہ تعلقات سے ایران اپنے لیے خطرہ محسوس نہیں کرتا۔  ہندوستان کے ساتھ سعودیہ کے بھی گہرے تعلقات ہیں۔ لہذا ہندوستان اور ایران کے باہمی تجارتی تعلقات سے پاکستان کو کوئي خطرہ نہیں ۔

جواد ظریف نے دونوں ممالک کے مابین بہتر تعلقات سے متعلق امور پر بات کی جس میں پاک-ایران گیس پائپ لائن منصوبہ، دوطرفہ بینکنگ تعلقات کے قیام، فری ٹریڈ معاہدے اور گوادر اور چاہ بہار بندر گاہ کے حوالے سے معاملات شامل تھے۔ جواد ظریف نے کہا کہ ایران پاکستان کی انرجی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے آمادہ ہے ۔ ایران نے گیس پائپ لائن پاکستان کی سرحد تک بچھا دی ہے۔