مہر خبررساں ایجنسی نے صدارتی سائٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فرانس کے صدرایمانوئیل میکرون نے ایرانی صدر حسن روحانی کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو میں عراق اور شام میں داعش دہشت گردوں کے خلاف کارروائی اور ان کی نابودی میں ایرانی سپاہ کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرانس دہشت گردوں کے خلاف ہے اور کسی دہشت گرد گروہ کو ایران کے خلاف کارروائی کرنے کی اجازت نہیں دےگا۔
صدر حسن روحانی نے اس گفتگو میں علاقائی اور عالمی سطح پر ایران کی امن و سلامتی کے سلسلے میں کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عراق اور شام کی حکومتوں کی قانونی درخواست پر ایران نے عراق اور شام میں اپنے فوجی مشیروں کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حکمت عملی اور مشاورت کے لئے روانہ کیا اور ایران نے عراق اور شام میں دہشت گردوں کے خاتمہ کے سلسلے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایران خطے میں اور عالمی سطح پر پائدار امن کے سلسلے میں اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے ۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ دنیا کے تمام ممالک کی قسمت کا فیصلہ وہاں کے عوام کے ہاتھ میں ہے ایران جمہوری ، انسانی اور اخلاقی اقدار کا ہمیشہ سے حامی رہا ہے۔ ایران میں اسلامی جمہوری نظام ایرانی عوام کے ارادوں پر استوار ہے اور ایران کے جمہوری نظام کے خلاف سازشوں کی وجہ سے مغربی ممالک کے جمہوریت کے حق میں تمام دعوے کھوکھلے اور بے بنیاد ثابت ہوگئے ہیں۔
صدر حسن روحانی نے لیبیا اور یمن میں سعودی عرب کی طرف سے انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ فرانس اور دیگر یورپی ممالک میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں اور فرانسیسی حکومت سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنے ملک کے اندر منافقین اور دہشت گردوں کے خلاف عملی اقدام عمل میں لائے۔
اس گفتگو میں فرانس کے صدر میکروں نے عراق اور شام میں دہشت گردی کے خلاف ایرانی سپاہ کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی سپاہ نے عراق اور شام میں داعش کی نابودی کے سلسلے میں اہم کردار ادا کیا اور ہم ایرانی سپاہ کے اقدام کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
میکروں نے کہا کہ فرانس دہشت گردوں کا حامی نہیں اورہم کسی بھی دہشت گرد گروہ کو دوسرے ممالک کے خلاف کارروائی کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔