مہر خبررساں ایجنسی نے العربیہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان نے کرپشن کے الزامات میں گرفتار شہزادوں اور وزراء سے کہا ہے کہ وہ رشوت دیکر آزاد ہوسکتے ہیں اس سے قبل چند شہزادوں نے رشوت دیکر خود کو آزاد کرالیا ہے جبکہ مزید 2 شہزادے بھی رشوت دے کر آزاد ہوگئے ہیں۔ عرب ذرائع کے سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان نے کمائي کا اچھا طریقہ اسستعمال کیا ہے کرپشن کے الزامات عائد کرکے اربوں ڈالر کما رہے ہیں
اطلاعات کے مطابق سعودی حکام نے کرپشن الزامات میں گرفتار مزید 2 شہزادوں کو رہا کردیا ہے جن میں شہزادہ مشعال بن عبداللہ اور شہزادہ فیصل بن عبداللہ شامل ہیں۔ دونوں شہزادے سعودی عرب کے سابق بادشاہ شاہ عبداللہ کے بیٹے ہیں اور انہیں دارالحکومت ریاض کے کارلٹن ہوٹل میں قید کیا گیا تھا۔ دونوں شہزادوں کو سعودی حکومت کے ساتھ مالی ڈیل کے بعد رہا کیا گیا اور سعودی اٹارنی جنرل نے ان کی رہائی کی منظوری دی۔ شاہ عبداللہ کے تیسرے بیٹے شہزادہ ترکی بن عبداللہ تاحال زیر حراست ہیں اور اٹارنی جنرل نے ان کی رہائی کا فیصلہ نہیں کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سعودی بادشاہ نے اپنے بیٹے اور ولیعہد محمد بن سلمان کی سرپرستی میں اینٹی کرپشن کمیٹی بنا کر شہزادہ الولید بن طلال سمیت 11 شہزادوں اور 4 وزرا سمیت درجنوں اعلیٰ حکام کو گرفتار کرلیا تھا اور اب ان سے رشوت لیکر انھیں آزاد کیا جارہا ہے شہزادہ ولید بن طلال سے بھی ولیعہد محمد بن سلمان نے 6 ارب ڈالر کی رشوت طلب کی ہے اور اس سے کہا ہے کہ وہ 6 ارب ڈآلر دیکر آزاد ہوسکتے ہیں۔