اجراء کی تاریخ: 14 دسمبر 2017 - 10:17

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی ترکی کے شہر استنبول میں او آئی سی کے سربراہی اجلاس میں شرکت اور خطاب کے بعد تہران واپس پہنچ گئے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی ترکی کے شہر استنبول میں او آئی سی کے سربراہی اجلاس میں شرکت اور خطاب کے بعد تہران واپس پہنچ گئے ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے استنبول میں اسلامی تعاون تنظیم کے ہنگامی سربراہی اجلاس میں اہم اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران بیت المقدس کے دفاع کے لئے تمام اسلامی ممالک کے ساتھ بھر پور تعاون کرنے کے لئۓ تیار ہے۔ صدر حسن روحانی نے ترکی کے صدر اور دیگر اسلامی ممالک کے سربراہان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا اس اجلاس میں اکٹھا ہونا بہت ہی اہم ہے مسئلہ فلسطین عالم اسلام کا سب سے پرانا اور سب سے زیادہ دردناک مسئلہ ہے جس کا آغاز بالفور اعلامیہ سے ہوا اور آج اسی سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بیت المقدس کو بھی اسرائيل کا دارالحکومت تسلیم کرلیا حالانکہ امریکی صدر کا یہ اقدام نادرست ،  غلط اور غیر قانونی ہے جس کی ہم بھر پور مذمت کرتے ہیں ہے۔ صدر روحانی نے کہا کہ امریکہ مسئلہ فلسطین میں فریق اور اسرائيل کا طرفدار ہے لہذا اس کی مسئلہ فلسطین کے بارے میں ثالثی جھوٹی اور بے معنی ہے۔ صدر روحانی نے کہا کہ اسلامی ممالک کو باہمی اتحاد کے ذریعہ امریکہ کی موجودہ سازش کو ناکام بنانا چاہیے۔