مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی نائب صدر سے فلسطینی صدر محمود عباس کی ملاقات منسوخ کرنے پر امریکہ نے فلسطینی صدرکو سخت نتائج کی دھمکی دے دی ۔ وائٹ ہاؤس کی جانب سے فلسطین حکام کو خبردار کیا گیا ہے کہ اگر امریکی صدر مائیک پینس کی فلسطینی صدر محمود عباس سے رواں ماہ ہونے والی ملاقات منسوخ کی گئی تو فلسطین کو برے نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور اس کے منفی مضمرات ہوسکتے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق فلسطینی صدر کے قریبی ذرائع نے کہا ہے کہ مائیک پینس کے دورے کے موقع پرفلسطین کی جانب سے ان کا استقبال نہیں کیا جائے گا جس کی وجہ امریکی صدرکی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان ہے۔ادھر مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے امریکی فیصلے کے خلاف فلسطین سمیت دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں جب کہ صہیونی فوج نے مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال کرتے ہوئے متعدد فلسطینیوں کو زخمی کردیا ہے۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا باضابطہ اعلان کردیا تھا جس کے بعد دنیا بھر میں امریکی فیصلے کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔