امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی دباؤ کے تحت مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کا فیصلہ موخر کردیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی دباؤ کے تحت مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کا فیصلہ موخر کردیا ہے۔ترجمان وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں عالمی رہنماؤں اور مشرقِ وسطیٰ  کی سیاسی و مذہبی جماعتوں کی جانب سے زبردست ردعمل کے پیش نظر صدر ٹرمپ نے فی الحال مقبوضہ بیت المقدس کو  اسرائیلی دارالحکومت  قرار دینے کا فیصلہ موخر کرتے ہوئے امریکی سفارتخانے کی تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کو عارضی طور پر روک دیا ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی سفارت خانے کی منتقلی اور مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کے معاملے پر صدر ٹرمپ کی پالیسی باالکل واضح  ہے اس حوالے سے کوئی ابہام نہیں اور نہ ہی  اگر مگر کی صورتحال ہے، سفارت خانے کی منتقلی کا فیصلہ دوٹوک اور اٹل ہے اور اس سے متعلق عملی اقدام کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ ترجمان نے کہا کہ امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی کا باقاعدہ اعلان آئندہ چند روز میں امریکی صدر خود کریں گے۔