مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کی حکومت نے کرپشن کے الزام میں سابق ولیعہد محمد بن نایف کے بینک اکاؤنٹ بھی منجمد کردیئے ہیں اس سے قبل ولیعہد محمد بن سلمان کے حکم پر گرفتار شدہ 11 سعودی شہزادوں، وزرا اور حکومتی عہدیداروں سمیت 400 افراد کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردئیے گئے۔ واضح رہے کہ تین روز قبل سعودی عرب میں ولی عہد شہزادے محمد بن سلمان کی سربراہی میں بننےوالی کمیٹی نے کرپشن اور منی لانڈرنگ کے خلاف کھرب پتی شہزادے الولید بن طلال سمیت 11 شہزادوں، 4 وزرا اور درجنوں سابق وزرا گرفتار کرلیےتھے۔ ذرائع کے مطابق 50 سے زائد شہزادوں ، وزراء سمیت 400 افراد کو سعودی رعب کے ولعہد نے کرپشن کا الزآم عائد کرکے قید کردیا ہے برطانوی ذرائ کے مطابق ولعہد محمد بن سلمان نے سعودی عرب کی بادشاہت تک پہنچنے کے لئے اپنی طاقت کا بھر پور استعمال کیا ہے سعودی عرب کے ولیعہد کو اس سلسلے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور امریکی حکومت کی بھر پور حمایت حاصل ہے عرب ذرائع کے مطابق سعودی عرب کا بادشاہ بننے کے لئے امریکی حکومت کے دستورات پر عمل ضروری ہے اور سعودی عرب کے ناپختہ ولیعہد نے امریکی احکامات پر عمل کرکے بادشاہ بننے کی گرفت مضبوط کرلی ہے۔ لیکن یہ بھی ممکن ہے کہ امریکہ اسے اپنے مفادات کے تحفظ کے لئے راستے میں ہی گرا دے لیکن محمد بن سلمان اگر امریکی احکامات پر عمل کرتے رہے ہیں تو سعودی عرب پر اس کی بادشاہت مضبوط ہوجائےگی ۔
اجراء کی تاریخ: 8 نومبر 2017 - 18:58
سعودی عرب کی حکومت نے کرپشن کے الزام میں سابق ولیعہد محمد بن نایف کے بینک اکاؤنٹ بھی منجمد کردیئے ہیں اس سے قبل ولیعہد محمد بن سلمان کے حکم پر گرفتار شدہ 11 سعودی شہزادوں، وزرا اور حکومتی عہدیداروں سمیت 400 افراد کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردئیے گئےتھے۔