مہر خبررساں ایجنسی نے العہد کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ لبنان کے دارالحکومت بیروت میں اسلامی مزاحمتی تحریک کی عالمی علماء یونین کے درسرے اجلاس کے اختتامی اعلامیہ میں غاصب صہیونی حکومت کے خلاف استقامت پر تاکید کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فلسطین سے غاصب صہیونیوں کو باہر نکالنے کا واحد راستہ استقامت اور ثابت قدمی ہے۔
مزاحمتی تحریک کی عالمی علماء یونین کے شرکاء نے اپنے بیان میں برطانوی حکومت کی طرف سے بالفور بیانیہ کی دوبارہ حمایت کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم میں برطانیہ کو برابر کا شریک قراردیا ہے۔ اسلامی مزاحمتی تحریک کی عالمی علماء یونین نے بعض اسلامی ممالک کی طرف سے اسرائيل کو سرکاری طور پر تسلیم کرنے کو اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ بہت بڑی خیانت قراردیا ہے۔
مزاحمتی تحریک کی عالمی علماء یونین نے اپنے اختتامی بیان میں مسئلہ فلسطین کو امت مسلمہ کا اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا بھر کے مسلمانوں کو اس مسئلہ پر اپنی توجہ مبذول کرنی چاہیے۔
مزاحمتی تحریک کی عالمی علماء یونین نے سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو استوار کرنے کی کوششوں کی بھر پور مذمت اور اسے اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ کھلی سازش اور دشمنی قراردیا ہے۔