عراق کی ریاست کردستان میں ملکی اور غیر ملکی مخالفت کے باوجود آزادی کے لیے ریفرنڈم کا آغاز ہوگیا ہے عراقی کردستان میں ہونے والے ریفرنڈم کو امریکی اسرائیلی فتنہ قراردیا جارہا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے سومریہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عراق کی ریاست کردستان میں ملکی اور غیر ملکی مخالفت کے باوجود  آزادی کے لیے ریفرنڈم کا آغاز ہوگیا ہے عراقی کردستان میں ہونے والے ریفرنڈم کو امریکی اسرائیلی فتنہ قراردیا جارہا ہے۔عراق میں وزیراعظم حیدرالعبادی کی مرکزی حکومت کی مخالفت کے باوجود ریاست کردستان میں ملک سے علیحدگی کے لیے ریفرنڈم کرایا جارہا ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم حیدرالعبادی نے کہا ہے کہ اگر ریاست کردستان کی حکومت و عوام نے علیحدگی کا فیصلہ کیا تو فوجی مداخلت بھی کی جاسکتی ہے اور ملک کی ارضی سالمیت کو یقینی بنانے کے لیے تمام تر اقدامات کیے جائیں گے۔ترکی اور ایران نے بھی عراقی کردستان کی آزادی کی مخالفت کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے اسے علاقہ میں اسرائيل کا جدید فتنہ قراردیا ہے۔