مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ برازیل کی عدالت نے سابق صدر لولا ڈی سلوا کو منی لانڈرنگ اور کرپشن کے الزامات میں مجرم قرار دیتے ہوئے ساڑھے 9 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ لولا ڈی سلوا نے برازیل کی نجی تعمیراتی کمپنی ’’او اے ایس‘‘ سے 10 لاکھ ڈالر سے زیادہ مالیت کا ایک فلیٹ بطور رشوت وصول کیا تھا، جس کے بدلے ’او اے ایس‘ کو سرکاری تیل کمپنی ’’پیٹروبراس‘‘ میں بڑے ٹھیکے دیئے گئے۔ اس مقدمے کی تحقیقات تین سال تک جاری رہیں جب کہ سابق صدر کو سزا کے خلاف اپیل کا حق بھی حاصل ہے۔ادھر لولا کے وکلا کا کہنا ہے کہ سابق صدر کو ناکافی شواہد کے باوجود سزا سنائی گئی اور وہ بے قصور ہیں، انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ برازیل میں 2018 میں الیکشن ہونے والے ہیں اور لولا ڈی سلوا کا کہنا ہے کہ انہیں الیکشن لڑنے سے روکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ واضح رہے کہ لولا ڈی سلوا دو مرتبہ برازیل کے صدر منتخب ہوچکے ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 13 جولائی 2017 - 13:04
برازیل کی عدالت نے سابق صدر لولا ڈی سلوا کو منی لانڈرنگ اور کرپشن کے الزامات میں مجرم قرار دیتے ہوئے ساڑھے 9 سال قید کی سزا سنائی ہے۔