مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان اور چین کے فوجیوں کے درمیان سرحد پر ہونے والے جھگڑے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تنازع شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ چین نے ہندوستان کو پیغام دیا ہے کہ اگر وہ سرحدی تنازع پر معنی خیز مذاکرات چاہتا ہے تو پہلے سکم سیکٹر کے علاقے ڈونگ لانگ سے اپنے فوجیوں کو پیچھے ہٹائے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لو کانگ نے ڈونگ لانگ کے علاقے میں بھارتی فوجیوں کی موجودگی سے متعلق تصویر میڈیا کو دکھاتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ علاقے میں موجود دونوں ملکوں کے فوجیوں کے درمیان تصادم کا سبب بن رہا ہے اور یہ صرف اسی صورت میں حل ہوسکتا ہے جب بھارت اپنے فوجیوں کو اس علاقے سے دستبردار کرے۔ لوکانگ نے صحافیوں کو بتایا کہ بھارتی فوجیوں کے غیر قانونی طور پر متنازع سرحدی علاقے میں داخل ہونے کے فوراً بعد ہی بیجنگ اور نئی دہلی میں موجود بھارتی حکام کو اس حوالے سے تحفظات سے آگاہ کر دیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی فوجیوں کی دراندازی کی تصاویر جلد ویب سائٹ پر بھی اپ لوڈ کر دی جائیں گی۔
اجراء کی تاریخ: 30 جون 2017 - 02:18
ہندوستان اور چین کے فوجیوں کے درمیان سرحد پر ہونے والے جھگڑے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تنازع شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔