حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے جنوب لبنان کو اسرائيلی قبضہ سے آزاد کرانے کی 17 ویں سالگرہ کے موقع پر شام و ایران کو اس کامیابی میں شریک قراردیتے ہوئےکہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسلام اور مسلمانوں کی توہین میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی اور سعودی عرب کے بادشاہ نے امریکہ کے نسل پرست صدر کی تعریف اور تمجید کرکے حرمین الشریفین ،عالم اسلام اور امت مسلمہ کی توہین کا ارتکاب کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی اردوسروس کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے جنوب لبنان کو اسرائيلی قبضہ سے آزاد کرانے کی 17 ویں سالگرہ کے موقع پر شام و ایران کو اس کامیابی میں شریک اور اسلامی مزاحمتی تحریک کا حامی قراردیا اور سعودی عرب کے بادشاہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا القاعدہ، طالبان اور داعش جیسی وہابی دہشت گرد تنظیموں کو امریکہ کی سرپرستی میں تم نے تشکیل دیا یا ایران نے تشکیل دیا؟ ۔

سید حسن نصر اللہ نے اپنے خطاب کے آغاز میں الہرمل علاقہ کے باشندوں کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ الہرمل کے باشندوں نے سن 2000 کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ہم حساس دور سے گزر رہے ہیں لبنانی عوام نے مزاحمت اور استقلال کو انتخاب کیا  اور سن 2000 میں جنوب لبنان کو آزاد کرالیا۔ انھوں نے کہا کہ جب اسرائيل نے جنوب لبنان پر حملہ کیا تو دنیا تماشا دیکھ رہی تھی۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ جنوب لبنان پر قبضہ اور تسلط کے سلسلے میں امریکہ اور مغربی ممالک نے اسرائیل کو بڑی مدد فراہم کی تھی۔

انھوں نے کہا کہ شام، عراق، ایران، فلسطین، بحرین اور یمن کی قوموں کا پختہ اور مصمم ارادہ ان کی کامیابی میں فیصلہ کن ثابت ہوگا۔

سید حسن نصر اللہ نے ریاض میں امریکی عربی اسلامی اجلاس کے بارے میں لبنان کے وزیر خارجہ کے مؤقف کو شجاعانہ اور دلیرانہ قراردیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے حکام نے ریاض بیانیہ کا متن اجلاس کے شرکاء کو پیش ہی نہیں کیا اور جب شرکاء اجلاس سے چلے گئے اس وقت اعلامیہ صادر کردیا جسے لبنان کے وزير خارجہ اور صدر نے مسترد کردیا ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے بحرینی حکومت کی طرف سے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھر پر حملے کو امریکی سعودی سازش کا حصہ قراردیتے ہوئے کہا کہ بحرینی حکومت اپنے ملک کے عوام پر امریکی اور سعودی عرب کی پالیسیوں کو مسلط کررہی ہے جس میں اسے شکست اور ناکامی کا سامنا کرنا پڑےگا۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسلام اور مسلمانوں کی توہین میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی اور سعودی عرب کے بادشاہ نے امریکہ کے نسل پرست صدر کی تعریف اور تمجید کرکے حرمین الشریفین ،عالم اسلام اور امت مسلمہ کی توہین کا ارتکاب کیا ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ  سعودی عرب نے ایران کو الگ تھلگ کرنے کے لئے امرکی صدر ڈونلڈ کو 480 ملین ڈالر ادا کرکے ہتھیاروں کی آڑ میں بہت بڑی رشوت پیش کی لیکن امریکی صدر کے لئے پیسہ اور اسرائیل سب سے اہم ہیں اور اس نے پیسہ اور ہدایا وصول کرنے کے ساتھ یہ بھی کہہ دیا ہے کہ ایران سے تمہیں خود ہی لڑنا ہے ہم صرف تمہاری مدد کریں گے۔

سید حسن نصر اللہ نے ایران کے خلاف سعودی عرب کی معاندانہ کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئےکہا کہ  میں سعودی حکام کو سفارش کرتا ہوں کہ وہ ایران کے ساتھ گفتگو کریں ۔ تمام مسائل کا حل گفتگو کے ذریعہ ممکن ہے امریکہ ایران کا دشمن تو ہے ہی لیکن وہ سعودی عرب کا بھی حقیقی دوست نہیں ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ سعودی عرب کو یمن جنگ میں تاریخی شکست اور ناکامی کا سامنا ہے داعش کو شام  اور عراق میں شکست اور ناکامی  ہورہی ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ سعودی عرب کو یمن اور بحرین میں مداخلت اور جنگ ختم کرکے مذاکرات کےذریعہ  مسائل حل کرنے پر توجہ دینی چاہیے امریکہ سعودی عرب کو بہت بڑا دھوکہ دے رہا ہے امریکہ نے سعودی عرب کو یمن جنگ میں دھکیل کر اب اس سے بڑے پیمانے پر ٹیکس اور تاوان وصول کررہا ہے۔