سعودی عرب کے ناکام اور نامراد وہابی تکفیری بادشاہ ملک سلمان نے اسلام کو امریکہ کے ہاتھوں فروخت کرنے کا ایک بھیانک اور ناکام منصوبہ بنایا ہے جس کے تحت امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ ریاض کے دورے کے دوران سعودی عرب کی دعوت پر آئے ہوئے 50 اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو اسلام کے روشن پہلوؤں کے بارے میں درس دیں گے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے عرب ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے ناکام اور نامراد وہابی تکفیری بادشاہ ملک سلمان  نے اسلام کو امریکہ کے ہاتھوں فروخت کرنے کا ایک بھیانک اور ناکام منصوبہ بنایا ہے جس کے تحت امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ  ریاض کے دورے کے دوران سعودی عرب کی دعوت پر آئے ہوئے 50 اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو اسلام کے روشن پہلوؤں کے بارے میں درس دیں گے۔ ذرائع ابلاغ  کے مطابق وائٹ ہاؤ س کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب کے دورے کے دوران 50 اسلامی ممالک کے سربراہان مملکت سے ملاقاتیں کریں گے اور ان کے ساتھ ظہرانے میں بھی شرکت کریں گے۔ وائٹ ہاس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اس موقع پر اسلامی سربراہان مملکت سے اہم خطاب بھی کریں گے، جس میں ان کا موضوع اسلام اور اس کے روشن پہلو ہوگا۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 20 مئی کو اپنے پہلے غیر ملکی دورے پر سعودی عرب  پہنچیں گے جہاں وہ سعودی تکفیری بادشاہ  شاہ سلمان کے ساتھ ملاقات کریں گے ۔اس کے علاوہ امریکی صدر سعودی عرب  میں اسلامی ممالک کے سربراہان کے ساتھ مل کر  عالمی سطح پرامریکہ کی پیدا کردہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے ایک نئی بنیاد استوار کرنے کی کوشش کریں گے،وائٹ ہاؤس کے مطابق  امریکی صدر سعودی عرب کے بعد اسرائیل اور ویٹی کن کا دورہ بھی کریں گے۔ ذرائع کے مطابق سعودی حکمرانوں نے فلسطین کو اسراغیل اور امیرکہ کے ہاھت فروخت کرنے کے بعد اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مکہ اور مدینہ ( حرمین الشریفین ) کا سودا بھی شروع کردیا ہے۔ عرب ذرائع کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کا ایک نیا باب شروع کرنا چاہتے ہیں۔اس سے قبل  وائٹ ہاؤس کے ایک اعلیٰ اہلکار نے اپنا نام مخفی رکھنے کی شرط پر فرانسیسی  خبر رساں ادارے کو بتایا تھا  کہ ٹرمپ اس دوران ریاض حکومت کے ساتھ سو بلین ڈالر سے زائد مالیت کے مختلف فوجی سمجھوتوں کو حتمی شکل دے دیں گے، ان معاہدوں کے تحت سعودی عرب کو جدید اسلحہ بھی فراہم کیا جائے گا۔ اس سے قبل امریکی صدر ٹرمپ نے کہا تھا امریکہ کو سعودی عرب کی حفاظت پر بہت زيادہ خرچہ اٹھانا پڑ رہا ہے اور سعودی عرب کے حکمرانوں کو اپنی حفاظت کا پورا ٹیکس ادا کرنا پڑےگا۔