مہر خبررساں ایجنسی نے آناتولی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوغان نے واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے دو طرفہ تعلقات اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ ترک صدر نے کہا ہے کہ ترکی مشرق وسطیٰ میں امریکہ کے ساتھ تعاون کو ضروری سمجھتا ہے اور وہ امریکہ کے ساتھ نئی بنیادوں پر تعلقات استوار کرنا چاہتا ہے مگر کردستان تحریک کی امریکی حمایت قابل قبول نہیں۔
ترک صدرطیب اردوغان کا کہنا تھاکہ کردستان تحریک کی امریکی حمایت معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ ٹرمپ نے اس موقع پر کہا کہ وہ داعش کیخلاف جنگ میں ترکی کی حمایت کرتے ہیں۔ اس جنگ میں تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے ترک صدر کو فوجی ساز و سامان کی جلد فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔ ذرائع کے مطابق داعش وہی وہابی دہشت گرد تنظیم ہے جسے امریکہ، سعودی عرب ، اسرائیل ،قطر ہور ترکی نے ملکر تشکیل دیا تھا اور اس گروپ کی شام اور عراق میں بھر پور حمایت کی اور اب بظاہریہ ممالک اس دہشت گرد گروپ مخالفت اور درپردہ اسے ہتھیار فراہم کررہے ہیں داعش دہشت گرد گروپ شام اور رعاق سے پسپا ہوکر پاکستان اور افغانستان میں فعال ہوگیا ہے ۔
اجراء کی تاریخ: 17 مئی 2017 - 08:39
ترک صدر رجب طیب اردوغان نے واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے دو طرفہ تعلقات اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔