مہر خبررساں ایجنسی نے بی بی سی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان کے صدر اشرف غنی نے دورہ پاکستان کی دعوت کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستا ن پر حملوں میں ملوث وہابی دہشت گردوں کی حوالگی تک پاکستان نہیں جاﺅں گا۔ اطلاعات کے مطابق افغان صدر نے پاکستان کے پارلیمانی وفد اور آئی ایس آئی کے سربراہ سے ملاقاتوں میں دورہ پاکستان کی دعوت مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میں تب تک پاکستان نہیں جاوں گا جب تک پاکستان مزار شریف، امریکن یونیورسٹی کابل اور قندھار حملوں کے ذمہ داروں کو افغانستان کے حوالے نہیں کرتے اور پاکستان میں موجود افغان طالبان کے خلاف عملی طور پر قدم نہیں اٹھاتے۔ افغان حکام کے مطابق پاکستان کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ سے ملاقات میں افغان صدر اشرف غنی نے افغانستان میں ہونے والے حالیہ حملوں کی تحقیقات سے متعلق بعض دستاویزات بھی پیش کیں اور پاکستان سے مطالبہ کیا کہ ان حملوں میں ملوث افراد کو افغانستان کے حوالے کیا جائے۔حالیہ ایک ہفتے کے دوران پاکستان کے تین اعلیٰ عسکری و سیاسی وفود نے کابل کا دورہ کیا ہے۔ گذشتہ روز پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار نے ایک روزہ دورے کے دوران کابل میں افغان صدر اشرف غنی اور اپنے ہم منصب معصوم استانکزئی سے ملاقات کی جس میں دہشتگردی اور پاک افغان سرحد کی صورتحال سمیت دیگراہم امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔
اجراء کی تاریخ: 4 مئی 2017 - 10:35
افغانستان کے صدر اشرف غنی نے دورہ پاکستان کی دعوت کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستا ن پر حملوں میں ملوث وہابی دہشت گردوں کی حوالگی تک پاکستان نہیں جاﺅں گا ۔