مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پوتین اور اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے ٹیلیفون پر گفتگو میں شام پر امریکی میزائل حملے کو عالمی دہشت گردی قراردیتے ہوئے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ ریڈلائن عبور کرنے سے باز رہے۔ روس نے شام پر امریکی حملے کو مشکوک اور پہلے سے سوچی سمجھی پالیسی کا حصہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ خان شیخون پر کیمیائی حملہ امریکہ اور اس کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کا کارنامہ ہے ۔ روسی صدر نے اس گفتگو میں کہا کہ شام کے پاس کیمیائی ہھتیار موجود نہیں شام کے کیمیائی ہتھیار اقوام متحدہ کے پاس ہیں اور اقوام متحدہ نے اپنی متعدد رپورٹوں میں شام میں کیمیائی ہتھیاروں کی عدم موجودگی کی تائيد کی ہے۔ روسی صدر نے کہا کہ شام میں امریکہ کو اب ریڈلائن عبور کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ایرانی صدر نے شام پر امریکی میزائل حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سکیورٹی کونسل کو مستقل ملک پر امریکہ کے یک طرفہ حملہ کا جائزہ لینا اور امریکہ کےوحشیانہ اقدام کی مذمت کرنی چاہیے ۔ صدر روحانی نے امریکہ کے شام پر حملے کو ناقابل قبول اقدام قراردیتے ہوئے اسے وہابی دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی قراردیا ہے۔ ایرانی صدر نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں روس ، ایران اور شام کے درمیان قریبی تعاون پر تاکید کی۔
اجراء کی تاریخ: 10 اپریل 2017 - 11:57
روس کے صدر ولادیمیر پوتین اور اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے شام پر امریکی میزائل حملے کو عالمی دہشت گردی قراردیتے ہوئے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ ریڈلائنیں عبور کرنے سے باز رہے۔