پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی طرف سے بنایا گیا فوجی اتحاد یمن میں جاری کشیدہ صورتحال میں مداخلت نہیں کرے گا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی طرف سے  بنایا گیا فوجی اتحاد یمن میں جاری کشیدہ صورتحال میں مداخلت نہیں کرے گا۔اطلاعات  کے مطابق پاکستانی وزير دفاع نے ایرانی تشویش کو دور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے سابق فوجی سربراہ کی سعودی فوجی اتحاد کے سربراہ کے عنوان سے تقرری کے معاملے پر پاکستان اپنے ہمسایہ ملک کے تحفظات دور کرنے کو تیار ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کے سعودی عرب کے سرکاری دورے کے موقع پر سعودی حکام نے اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ وہ جنرل راحیل شریف کو اس اتحاد کا سربراہ مقرر کرنا چاہتے ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ’جب جنرل راحیل شریف عمرہ کے لیے سعودی عرب پہنچے تو سعودی حکام نے ان سے ذاتی طور پر رابطہ کیا، اب وہ فوجی اتحاد کا حصہ ہیں اور وہ ان سے تنخواہ لیں گے۔ ایران سمیت کئی اسلامی ممالک نے سعودی عرب کے نام نہاد فوجی اتحاد میں شامل ہونے سے انکار کردیا ہے۔ ایران کا کہنا ہے کہ سعودی رعب کا فوجی اتحاد امریکہ اور اسرائیل کے بجائے خود اسلامی ممالک کے خلاف تشکیل دیا گیا ہے۔