ہالینڈ ، جرمنی اور ڈنمارک کے بعد آسٹریا کے حکام نے بھی اپنے ملک میں ترک حکام کے خطاب پر پابندی عائد کردی ہے یورپی ممالک کی جانب سے ترک حکام کی تذلیل اور تحقیر کا سلسلہ جاری ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہالینڈ ، جرمنی اور ڈنمارک کے بعد آسٹریا کے حکام نے بھی اپنے ملک میں ترک حکام کے خطاب پر پابندی عائد کردی ہے۔ آسٹریا کے صدر کا کہنا ہے کہ ترک حکام کو انتخاباتی تبلیغات کے سلسلے میں آسٹریا میں خطاب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ اس سے قبل  ڈنمارک کے وزیر اعظم راسموسن نے کہا تاھ  کہ ترکی اور ہالینڈ کے درمیان کشیدگی کے پیش نظر ڈنمارک نے بھی ترکی کے وزیر اعظم بنعلی ایلدریم کے دورہ ڈنمارک کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔اطلاعات کے مطابق ہالینڈ نے اس سے قبل ترک وزير خارجہ مولود چآوش اوغلو کے جہاز کو اپنے ملک میں اترنے کی اجازت نہیں دی تھی اور ترکی کی سماجی امور کی وزير کو بھی ملک بدر کردیا تھا۔ جس کے بعد ترکی اور ہالینڈ میں سیاسی کشیدگی بڑھ گئی ہے۔کئی یورپی ممالک آجکل ترکی کوبری طرح  تحقیر کر رہے ہیں ۔ جبکہ ترک صدر اردوغان نے یورپی ممالک کو شدید انتباہ جاری کرتے ہوئے انھیں نازی اور فاشسٹ  قراردیا ہے۔