مہر خبررساں ایجنسی نے واشنگٹن پوسٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یمن کی جنگ میں عام شہریوں کی ہلاکتوں پر امریکہ نے سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت عارضی طور پر بند کر دی تھی لیکن اب امریکہ کی نئی حکومت نے سعودی عرب کو 30کروڑ ڈالر مالیت کی میزائل ٹیکنالوجی اور بحرین کو 4ارب ڈالرمالیت کے ایف 16طیارے فروخت کرنے کا اعلان کیا ہے۔ واشنگٹن پوسٹ کی نئی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے سعودی عرب پر عائد پابندی اٹھاتے ہوئے اسے اسلحہ فروخت کرنے اور میزائل ٹیکنالوجی دینے کی منظوری دے دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق سابق امریکی صدر باراک اوبامہ نے اپنے اقتدار کے آخری مہینے میں سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی عائد کی تھی جس کی وجہ یمن میں سعودی اتحاد کی بمباری سے مبینہ طور پر عام شہریوں کی ہلاکتوں پر آنے والا عالمی ردعمل تھا۔ امریکہ نے سعودی عرب کو اسلحے کی فراہمی تو روک دی تھی تاہم امریکی افواج نے یمن کی جنگ میں سعودی اتحاد کی لاجسٹک اینڈ سرویلنس سپورٹ جاری رکھی تھی۔ یمنی مانیٹرنگ گروپ کی حالیہ رپورٹ میں دعوٰی کیا گیا ہے کہ مارچ 2015ءسے اب تک یمن جنگ میں 11ہزار 400عام شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق سعودی عرب کو اسلحے کی دوبارہ فراہمی کی منظور ی امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹیلرسن نے دی ہے۔ حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کو اسلحے کی فراہمی کی بحالی خطے میں امریکی اثر بحال کرنے کے لیے ضروری تھی۔کیونکہ سعودی عرب خطے میں امریکہ کا اہم اتحادی ملک ہے۔
اجراء کی تاریخ: 10 مارچ 2017 - 20:52
یمن کی جنگ میں عام شہریوں کی ہلاکتوں پر امریکہ نے سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت عارضی طور پر بند کر دی تھی لیکن اب امریکہ کی نئی حکومت نے سعودی عرب کو 30کروڑ ڈالر مالیت کی میزائل ٹیکنالوجی اور بحرین کو 4ارب ڈالرمالیت کے ایف 16طیارے فروخت کرنے کا اعلان کیا ہے۔