حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی طرف سے یمن پر مسلط کردہ جنگ میں اسرائیل بھی شریک ہے اور ہم دھمکیوں کو فرصت میں بدلنے کی بھر پور صلاحیت رکھتے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے المنار کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی طرف سے یمن پر مسلط کردہ جنگ میں اسرائیل بھی شریک ہے اور ہم دھمکیوں کو فرصت میں بدلنے کی بھر پور صلاحیت رکھتے ہیں۔

حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے اسلامی مزاحمتی تحریک کے اعلی کمانڈروں کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کیا یہ تقریب سید عباس موسوی ، شیخ راغب حرب، عماد مغنیہ اور اسلامی مزاحمتی  تحریک کے دوسرے کمانڈروں کی یاد میں " کامیاب کمانڈروں " کے عنوان سے منعقد کی گئی۔ سید حسن نصر اللہ نے سید عباس موسوی ، شیخ راغب حرب اورعماد مغنیہ کو حزب اللہ لبنان کے حقیقی اور درخشاں چہرے قراردیتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ لبنان اپنے شہداء کے نقش قدم اور اپنے اعلی اہدف کی جانب پر گامزن ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ حزب اللہ کے شہداء نے شام میں امریکی ، اسرائيلی اور تکفیری مشترکہ سازشوں کو ناکام بنادیا ہے حزب اللہ کی توانائیوں اور تجربات میں کافی اضافہ ہوا ہے اور اسرائیل نے اس سال حزب اللہ لبنان کو اپنے لئے پہلا خطرہ قراردیا ہے جبکہ ایران اور فلسطینی مزاحمتی تحریک کو دوسرے درجے کا خطرہ قراردیا ہے۔

حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ اسرائیل لبنانی عوام پر اپنا دباؤ بڑھانے کی تلاش و کوشش میں ہے لبنانی عوام کے خلاف اسرائيلی دھمکیاں نئی اور تازہ نہیں ہیں ۔ اسرائيلی وزیر اعظم نے امریکہ کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ذریعہ لبنان کے خلاف مزید دباؤ ڈالنے پر تاکید کی ہے البتہ اسرائیل کو لبنان کے خلاف جنگ میں کامیابی پر یقین نہیں ہے ۔

حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ اسرائیل کو دیمونا ایٹمی پلانٹ سے ایٹمی ہتھیاروں کو تباہ کردینا چاہیے کیونکہ ہم دھمکیوں کو فرصت میں تبدیل کرسکتے ہیں اگر ہم نے انھیں تباہ کیا تو اسرائیل کا وجود ہی ختم ہوجائے گا۔

حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ بحرین مستقل ملک نہیں رہا بلکہ اس پر سعودی عرب نے قبضہ کرلیا ہے بحرینی عوام شیخ عیسی قاسم کی حمایت میں کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں۔

حزب اللہ کے سربراہ نے یمن پر سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ میں اسرائيل کی شرکت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے ٹھوس شواہد موجود ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ یمن جنگ میں  امارات اورسعودی عرب کے ہمراہ اسرائیل بھی شریک ہے۔ انھوں نے کہا کہ داعش امریکی پیداوار ہے جسے سعودی عرب مالی امداد فراہم کررہا ہے جبکہ سعودی عرب اور داعش کا عقیدہ بھی یکساں ہے سعودی عرب کے وہابی مفتوں نے داعش کی حمایت میں بیشمار فتوے بھی صادر کئے ہیں جو آج بھی موجود ہیں۔