مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے ایران اور دیگر 6 مسلم ممالک کے شہریوں پر پابندی عائد کیے جانے کے بعد تہران بھی امریکی شہریوں پر پابندی عائد کرے گا۔ ایرانی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ امریکہ کو ویسا ہی جواب دے گا جیسا کہ امریکہ نے ایرانی شہریوں کے ساتھ کیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ جب تک امریکہ پابندی نہیں اٹھاتا امریکی شہریوں کی بھی ایران میں داخلے پر پابندی ہوگی۔ ایرانی وزارت خارجہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کو غیر قانونی، غیر منطقی اور بین الاقوامی قوانین کے منافی قرار دیا ہے۔ وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اس نے ایرانی سفارتی مشنز کو ہدایات جاری کردی ہیں کہ وہ ان ایرانی شہریوں کی معاونت کریں جنہیں امریکہ میں اپنے گھر، ملازمت یا تعلیم کے حصول کے لیے داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرکے امریکا میں تارکین وطن کے داخلے کے پروگرام کو معطل کرتے ہوئے 7 مسلم ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔ایگزیکٹو آرڈر کے تحت امریکا میں تارکین وطن کے داخلے کے پروگرام کو 120 دن (یعنی 4 ماہ) کے لیے معطل کردیا گیا۔ ادھر 7 مسلمان ممالک ایران، عراق، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، شام اور یمن کے شہریوں کو 90 دن (یعنی 3 ماہ) تک امریکہ کے ویزے جاری نہیں کیے جائیں گے۔ نئے آرڈر کے تحت شامی مہاجرین کے امریکہ میں داخلے پر تاحکم ثانی پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اگر مسلم ممالک امریکہ کے خلاف ایران کی طرح استقامت کا مظاہرہ کریں تو امیرکہ عالم اسلام کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوجائے گا۔ لیکن بعض نام نہاد مسلم حکمراں امریکہ کی غلامی میں ہی اپنی بہتری سمجھتے ہیں اور عرب حکمرانوں کی وجہ سے عالم اسلام کو آج بدنامی کا سامنا ہے لیکن اسلامی جمہوریہ ایران تنہا اسلام اور عالم اسلام کا دفاع کررہا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 28 جنوری 2017 - 23:36
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے ایران اور دیگر 6 مسلم ممالک کے شہریوں پر پابندی عائد کیے جانے کے بعد تہران بھی امریکی شہریوں پر پابندی عائد کرے گا۔