مہر خبررساں ایجنسی نے صوت المنامہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عراق کے سابق وزير اعظم اور موجودہ نائب صدر نوری المالکی نے بحرینی عوام پر آل خلیفہ حکومت کے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحرینی حکومت نے تین بحرینی جوانوں اور سیاسی قیدیوں کو پھانسی دیکر سنگین جرم کا ارتکاب کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق عراق کے نائب صدر نے کہا کہ بحرینی حکومت نے عوامی مطالبات کو ماننے کے بجائے عوام کا مقابلہ کرنے کا راستہ انتخاب کیا ہے جو اسے مہنگا پڑسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بحرینی حکومت عوام کے جمہوری مطالبہ کو دبا نہیں سکتی ۔ جمہوریت کا مطالبہ بحرینی عوام کا بنیادی حق ہے اور بحرینی حکومت بحرینی عوام کے بنیادی حقوق کو سلب نہیں کرسکتی۔نوری مالکی نے کہا کہ عراقی عوام بحرینی حکومت کے اس معاندانہ اور متعصبانہ اقدام کی مذمت کرتی ہے۔ واضح رہے کہ بحرینی حکومت نے تین بحرینی جوانوں کو شہید کرنے کے بعد ان کی لاشیں بھی ان کے ورثا کو نہیں دیں جسے عالمی سطح پر انتہائی ظلم قراردیا گیا ہے۔