مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی نے گذشتہ سال جولائی میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کے بعد ایک لاکھ سے زائد افراد کو قید اور ملازمتوں سے برطرف کردیا تھا ترک حکومت نے تازہ ترین اقدام میں مزید 8 ہزار افراد کو نوکریوں سے برطرف کردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ترک حکومت نے فتح اللہ گولن سے تعلق کے شبے میں مزید 8 ہزار سرکاری ملازمین کو برطرف کر دیا ہے۔
سرکاری اعلامیہ کے مطابق برطرف افراد میں 2 ہزار6 سو87 پولیس افسران، ایک ہزار 6 سو 99 وزارت انصاف کے ملازمین اور درس و تدریس سے منسلک 6 سو 31 ملازمین کو بھی برطرف کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ترکی میں 15 جولائی کی ناکام فوجی بغاوت کے بعد فتح اللہ گولن سے تعلق کے الزام میں اب تک ایک لاکھ سے زائد ملازمین برطرف اور 41 ہزار افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 7 جنوری 2017 - 19:08
ترکی نے گذشتہ سال جولائی میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کے بعد ایک لاکھ سے زائد افراد کو قید اور ملازمتوں سے برطرف کردیا تھا ترک حکومت نے تازہ ترین اقدام میں مزید 8 ہزار افراد کو نوکریوں سے برطرف کردیا ہے۔