ذرائع کے مطابق سعودی عرب سے منسلک وہابی دہشت گرد تنظیموں القاعدہ اور داعش نے ایکدوسرے پر صہیونیوں اور عیسائیوں کی مدد کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری نے داعش کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے امریکہ کی پیداوار قراردیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نےجرمن ذرائع ابلاغ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب سے منسلک وہابی دہشت گرد تنظیموں القاعدہ اور داعش نے ایکدوسرے پر صہیونیوں اور عیسائیوں کی مدد کا الزام عائد کیا ہے۔القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری نے داعش کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اپنے ایک تازہ آڈیو پیغام میں الظواہری نے کہاہے کہ داعش القاعدہ کیخلاف غلط پروپیگنڈا کر رہی ہے۔ ایمن الظواہری کا تعلق مصر سے ہے جو پاکستانی میں روپوش ہے ۔65  سالہ ایمن الظواہری نے کہا کہ داعش کا رہنما ابو بکرالبغدادی الزام عائد کرتا ہے کہ القاعدہ مسیحی اور صہیونی  رہنماؤں کیساتھ کام کرنے کی تیاری میں ہے تاہم القاعدہ کسی مسیحی اور صہیونی کے ساتھ تعاون نہیں کرے گی۔باخبر ذرائع کے مطابق تمام وہابی دہشت گرد تنظیموں کو امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب کی سرپرستی حاصل ہے ۔