مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی حکومت نے امریکی حراستی مرکز گوانتانامو بے سے رہا کیے جانے والے 4 قیدیوں کو اپنے اتحادی ملک سعودی عرب منتقل کردیا ہےمسلم ممالک میں جاری امریکی دہشت گردی میں سعودی عرب کا اہم کردار ہے۔ جب کہ آئندہ ایک ہفتے کے دوران مزید 15 قیدیوں کو بھی دیگر ممالک منتقل کیے جانے کا امکان ہے۔اطلاعات کے مطابق امریکہ کے بدنام زمانہ حراستی مرکز گوانتانامو سے 4 قیدیوں کو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض منتقل کیا گیا ہے، یہ قیدی یمنی شہری ہیں اورکسی ثبوت کے بغیر کئی سال گوانتانامو کے جیل نما عقوبت خانے میں قید رہے ہیں۔ ان قیدیوں کو ریاض انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے اس حصے میں لایا گیا جو سعودی شاہی خاندان کے لیے مخصوص ہے، اس موقع پران یمنی شہریوں کے اہل خانہ بھی موجود تھے۔ ادھر آئندہ چند روزمیں مزید 15 دیگرقیدیوں کواٹلی، عمان اورمتحدہ عرب امارات منتقل کیا جارہا ہے جس کے بعد اس حراستی مرکز میں قیدیوں کی تعداد 40 رہ جائے گی ۔ واضح رہے کہ 2009 میں جب امریکی صدر باراک اوبامہ نے اقتدار سنبھالا تھا تو انہوں نے گوانتاناموبے جیل کو مرحلہ واربند کرنے کا کہا تھا لیکن امریکی ایوان نمائندگان اوروزارت دفاع کی جانب سے قانونی رکاوٹیں کھڑی کیے جانے کے باعث وہ اس وعدے کو پورا نہ کرسکے۔
اجراء کی تاریخ: 6 جنوری 2017 - 11:50
امریکی حکومت نے امریکی حراستی مرکز گوانتانامو بے سے رہا کیے جانے والے 4 قیدیوں کو اپنے اتحادی ملک سعودی عرب منتقل کردیا ہےمسلم ممالک میں جاری امریکی دہشت گردی میں سعودی عرب کا اہم کردار ہے۔