مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یمن میں سعودی جارحیت کے دوران بڑے پیمانے بے گناہ شہریوں کی ہلاکت کی خبروں پر امریکی حکومت نے سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کو اب گائیڈڈ ہتھیار فراہم نہیں کیے جائیں گے تاہم امریکی فوج سعودی فضائیہ کو مستقبل میں ٹریننگ بھی فراہم کرے گی۔ اوبامہ انتظامیہ اس وقت سعودی حکومت سے انتہائی مایوس ہے کیونکہ یمن میں جاری سعودی عرب کی سربراہی میں فوجی اتحاد کے حملوں میں بڑے پیمانے میں عام شہری مارے گئے ہیں اور اس کے علاوہ یمن میں انسانی بحران اور غذا کی قلت سمیت دیگر مسائل میں اضافہ ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ ہیومن رائٹس واچ کے مطابق امریکہ نے حال میں سعودی عرب کو جو ہتھیار فروخت کئے ہیں سعودی عرب مجرمانہ طور پر امریکی ہتھیاروں سے یمنی شہریوں کا قتل عام کررہا ہے لہذا یمن میں سعودی عرب کے وحشیانہ اور مجرمانہ جرائم میں امریکہ بھی شریک ہے۔ ہیومن رائٹس واچ کے مطابق اوبامہ انتظامیہ کے پاس سعودی جرائم سے اپنے آپ کو دور رکھنے کے لئے بہت کم وقت رہ گيا ہے۔