مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ نے میانمار میں مسلمانوں کی نسل کشی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی افواج روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام کر رہی ہیں۔ ایک انٹرویو میں اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی آر) کے سربراہ جان میک کسک کا کہنا تھا کہ میانمار کی افواج روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام کر رہی ہیں جس کے باعث مسلمان اقلیت بنگلا دیش کی طرف نقل مکانی پر مجبور ہے۔ یو این ایچ سی آر کے سربراہ مک کسک کے مطابق میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کو درپیش مسائل کے فوری حل کے لئے اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میانمار فوج اور سرحدی افواج مشترکہ طور پر روہنگیا مسلمانوں کو چن چن کر قتل کر رہی ہیں، سیکیورٹی فورسز کے اہلکار مردوں کو فائرنگ کا نشانہ بنا رہے ہیں، بچوں کو ذبح کر رہے ہیں اور خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ روہنگیا مسلمانوں کے گھر لوٹے جا رہے ہیں اور انہیں دریا پار کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ مک کسک کا کہنا تھا کہ ایسی صورت حال میں بنگلا دیش کے لئے اپنی سرحدیں کھولنا بہت مشکل ہو جائے گا کیونکہ اگر انہوں نے ایسا کیا تو پھر میانمار حکومت مسلمان اقلیت کو مزید تشدد کا نشانہ بنا کر انہیں بنگلا دیش کی طرف ہجرت پر مجبور کرے گی۔
دوسری جانب میانمار حکومت نے اقوام متحدہ کے نمائندے کی جانب سے جاری بیان کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے مسلمانوں کی نسل کشی سے متعلق رپورٹس کو مسترد کر دیا۔ حکام کا کہنا تھا کہ اکتوبر میں سیکیورٹی فورسز پر ہونے والے حملے کے بعد شدت پسندوں کے خلاف آپریشن کیا جارہا ہے۔ میانمار حکام کا کہنا ہے کہ روہنگیا مسلمان اپنے گھروں کو خود جلا رہے ہیں تاہم حکومت کی جانب سے میڈیا نمائندوں کو ان علاقوں کا دورہ کرنے کی اجازت نہیں ہے۔