مہر خبررساں ایجنسی نے بھارتی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ دہلی کے وزیر اعلی اور بھارت کی عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال نے نوٹ منسوخی کے فیصلہ کو ہندوستانی تاریخ کا سب سے بڑا سکینڈل قرار دیتے ہوئے بھارتی وزیر اعظم کو 3دن کا الٹی میٹم دے دیا۔ آزاد پور میں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ اور ترنمول کانگریس کی صدر ممتا بنر جی کے ہمراہ ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اروند کیجریوال کا کہنا تھا کہ مودی حکومت کا حب الوطنی کی آڑ میں ہندوستانی تاریخ کا یہ سب سے بڑا گھپلہ ہے ، اڈانی اور وجے مالیا جیسے ارب پتیوں کو بینکوں نے 8 لاکھ کروڑ روپے کا قرض دے رکھا تھا، یہ ساری رقم یہ ارب پتی ڈکار گئے، کچھ رقم بیرون ملک بھیج دی تو کچھ کو ٹھکانے لگا دیا، اس کی وجہ سے بینک دیوالیہ کے دہانے پر پہنچ گئے، مودی حکومت نے اس کے قرض کی ایک پائی بھی ان ارب پتیوں سے وصول نہیں کی، اس کے برعکس ان کا 1 لاکھ 14 ہزار کروڑ روپے کا قرض معاف کر دیاگیا ۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے بینکوں کے دیوالیہ پن سے بچانے کے لئے نئی ترکیب نکالی اور 500 اور 1000 روپے کے نوٹ بند کر دیے تاکہ لوگ اپنے پرانے پیسے بینکوں میں جمع کرائیں،حکومت کو اندازہ ہے کہ اس سے بینکوں میں10 لاکھ کروڑ روپے آجائیں گے، ان پیسوں سے مودی جی اپنے صنعتکار دوستوں کا آرام سے 8 لاکھ کروڑ کا قرض بھی معاف کر دیں گے، یہ سب عام لوگوں کو تکلیف دے کر کیا جا رہا ہے جو عوام کے ساتھ ایک دھوکہ اور سازش ہے۔ کیجریوال نے حکومت کو 3دن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ وہ نوٹ منسوخی کے سلسلے میں عام لوگوں کو ہونے والی پریشانی کا حل نکال لیں اور اپنا یہ فیصلہ واپس لیں ورنہ تحریک تیز کر دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ آج عام آدمی قطار میں کھڑا ہے،بینکوں کے کروڑوں روپے ہڑپ کر جانے والے صنعتکار وجے مالیا کو مودی حکومت نے راتوں رات ہوائی جہاز میں بٹھا کر لندن بھیج دیا،جہاں وہ عیش کر رہے ہیں اور ہمیں آپ نے دھکے کھانے کے لئے لائن میں لگا رکھا ہے۔
انہوں نے اس موقع پر میڈیا اہلکاروں کو ایک رپورٹ دکھاتے ہوئے کہا کہ یہ رپورٹ 15 اکتوبر 2013ء کی ہے جب صنعتکار آدتیہ برلا کے یہاں انکم ٹیکس کا چھاپہ پڑا تھا، اس چھاپے میں وہاں کئی دستاویزات ملیں تھیں،اس میں ایک نوٹ بھی تھا جس پر گجرات سی ایم 25 کروڑ لکھا تھا۔ انہوں نے سوال کیا کہ آخر صنعتکار برلا نے یہ کس کا ذکر کیا تھا؟ یہ آسانی سے سمجھا جا سکتا ہے۔ کیجریوال نے کہا کہ 500 اور 1000 کے نوٹ منسوخ کر دینے سے بدعنوانی اور کالا دھن ختم ہوجائے گا یہ مودی حکومت کی یہ دلیل ہضم نہیں ہو رہی،ایک ہزار کے نوٹ کی جگہ 2000 ہزار کے نوٹ آنے سے تو رشوت لینا اور آسان ہو جائے گا، کم نوٹوں میں ہی موٹی رقم لی جا سکے گی۔