مہر خبررساں ایجنسی نےایکسپریس نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پپاکستان کے صوبہ بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں سریاب کے علاقے میں واقع پولیس ٹریننگ سینٹر پر وہابی دہشت گردوں کے خوفناک حملے کے نتیجے میں 59 اہلکار جاں بحق اور 120 زخمی ہوگئے ہیں جب کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 4 گھنٹے تک جاری رہنے والے آپریشن کے بعد 3 دہشت گردوں کو بھی ہلاک کردیا ہے وہابی دہشت گردوں نے دیمک کی طرح چاٹ کر پاکستان کی بنیادیں اور جڑیں کھوکھلی کردی ہیں ۔ حملہ آور وہابی دہشت گردوں کا تعلق لشکر جھنگوی سے تھا۔
اطلاعات کے مطابق کوئٹہ کے علاقے سریاب میں واقع پولیس ٹریننگ سینٹر پر مسلح دہشت گردوں نے حملہ کردیا اور تربیت سینٹر سے ملحقہ ہاسٹل میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ریسکیو ذرائع کے مطابق 59 پولیس اہلکار جاں بحق اور 120 زیرتربیت کیڈٹس زخمی ہوگئے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 4 گھنٹے تک جاری رہنے والے آپریشن کے نتیجے میں 250 سے زائد اہلکاروں کو بحفاظت نکالا جب کہ مقابلے میں 3 دہشت گرد بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔
وزیرداخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کے مطابق پولیس کے ٹریننگ سینٹر پر 3 دہشت گردوں نے حملہ کیا اورانہوں نے سب سے پہلے واچ ٹاور پر سنتری کو نشانہ بنایا اور فائرنگ کرتے ہوئے ہاسٹل میں داخل ہوگئے اور اس دوران سیکیورٹی پر تعینات اہلکاروں نے بھی فائرنگ کی جس کے بعد دو طرفہ فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا۔ اطلاع ملنے پر پولیس، ایف سی اور پاک فوج کے دستوں نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر کارروائی کی جس کے دوران 2 دہشت گردوں نے خود کو دھماکے سے اڑالیا جب کہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد بھی مارا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 4 گھنٹے کی کوشش کے بعد سیکیورٹی فورسز نے آپریشن مکمل کیا جب کہ بیشتر اہلکار دہشت گردوں کی جانب سے خود کو دھماکے سے اڑانے کے نتیجے میں زخمی ہوئے۔
صوبائی وزیرداخلہ کے مطابق آپریشن کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے جب کہ صوبائی حکام کے مطابق اب تک 116 زخمیوں کو سول اسپتال، سی ایم ایچ اور شیخ زید اسپتال منتقل کیا گیا ہے جن میں پولیس اور ایف سی اہلکار بھی شامل ہیں جب کہ بیشتر زخمیوں کو ٹانگوں پر گولیاں لگی ہیں۔
صوبائی حکومت نے ٹریننگ سینٹر پر فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی شہر بھر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے جب کہ شہر سے مزید پولیس کی نفری کو فوری طور پر ٹریننگ سینٹر طلب کرلیا۔ فورسز نے ٹریننگ سینٹر کے اطراف کے علاقوں کو بھی سیل کردیا اور علاقے میں ٹریفک کو بھی مکمل طور پر بند کردیا۔
دہشت گردوں کے خلاف آپریشن مکمل کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے آئی جی ایف سی شیرافگن کا کہنا تھا کہ رات 11 بجکر 10 منٹ پر حملے کی اطلاع ملی جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری طور پر کارروائی کی جب کہ دہشت گردوں کا تعلق وہابی دہشت گرد تنظیم لشکرجھنگوی اسے تھا ۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کی مرکزی حکومت کا وہابی دہشت گردوں کے بارے میں نرم گوشہ ہونے کی وجہ سے پاکستان میں دہشت گردی پھیل رہی ہے وہابی دہشت گردوں کے رہنما اور سرکردہ افراد اور خودکش حملوں کا فتوی صادر کرنے والے سبھی افراد مرکزی حکومت کے ساتھ ہیں پاکستان کی وفاقی حکومت وہابیوں کے خلاف ٹھوس اقدام کرنے میں ناکام رہی ہے جس کا تاوان پاکستانی عوام اور سکویرٹی اداروں کو ادا کرنا پڑ رہا ہے ورنہ فوجی پبل اسکول پر حملے کے بعد وہابی رہنماؤں کے خلاف ٹھوس کارراوئی کی جاتی تو آج پولیس ٹریننگ سینٹر پر بھیانک حملہ نہ ہوتا ۔