عرب ذرائع نے سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کے کے بادشاہ کے بیٹے ، نائب ولیعہد اور وزیر دفاع محمد بن سلمان نے اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو سے دو بار ملاقات اور ایک بانر ٹیلیفون پر گفتگو کی۔

مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطینی سائٹ  المنار کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے کے بادشاہ کے بیٹے ، نائب ولیعہد اور وزیر دفاع محمد بن سلمان نے اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو سے دو بار ملاقات اور ایک بانر ٹیلیفون پر گفتگو کی۔ فلسطینی سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے وزیر دفاع محمد بن سلمان کی نیتن یاہو سے ملاقات اسرائیل کے شہر ایلات میں ہوئي ۔ نیتن یاہو اور محمد بن سلمان نے اس ملاقات میں شام ، لبنان اور ديگر علاقائی اور عالمی مسائل  کے بارے میں گفتگو اور تبادلہ خیال کیا ۔ فلسطینی سائٹ کے مطابق محمد بن سلمان اور اسرائیلی وزير اعظم کے درمیان ایک اعلی سطح کی ملاقات  پربھی  اتفاق ہوگیا ہے۔ سعودی عرب کے وزير دفاع اور نائب ولیعہد نے سعودی عرب کو تباہ و برباد کرنے کے ساتھ ہمسایہ ممالک میں بھی عدم استحکام پیدا کردیا ہے اور سعودی عرب اس وقت ہمسایہ ممالک کے لئے ایک سنجیدہ خطرہ بن گيا ہے۔ ادھر نیویارک ٹائمز نے بھی انکشاف کیا ہے کہ  سعودی عرب کے بادشاہ کے بیٹے اور سعودی عرب کے نا تجربہ کار وزير دفاع اپنی طاقت کا بھر پور استعمال کرکے سعودی عرب کا بادشاہ بننے کی کوشش کررہے ہیں ۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق کسی بھی سعودی نائب ولیعہد کے پاس اتنے اختیارات کبھی نہیں رہے جتنے محمد بن سلمان کے پاس ہیں اور اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ محمد بن سلمان کے باپ اس وقت بادشاہ ہیں  اور باپ کی بادشاہت کے دوران  بیٹا  بادشاہ بننے کی کوشش کررہا ہے محمد بن سلمان نے سعودی عرب کو عالمی اور علاقائی سطح پر بالکل تنہا کردیا ہے۔ عرب ذرائع کے مطابق  بادشاہ بننے کے لئے بن سلمان کو پہلے ولیعہد بننا ہے اوربن سلمان  ولیعہد بننے کے لئے بےتاب ہیں اس لئے وہ سعودی عرب کے ولیعہد بن نائف کو کمزور کرنے کی تلاش و کوشش کررہے ہیں۔

لیبلز