مہر خبـررساں ایجنسی نے ایکسپریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے چیف جسٹس انور ظہر جمالی نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ پاکستانی عوام سے جمہوریت کے نام پر مذاق ہورہا ہے اور پاکستان میں جمہوریت کے نام پر بادشاہت قائم ہے۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے اورنج لائن میٹروٹرین منصوبے سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت کی درخواست کی سماعت کی ۔ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے کہ ملک میں جمہوریت کے نام پر بادشاہت قائم ہے اور ملک میں گڈ گورننس کے نام پر بیڈ گورننس جاری ہے۔ جمہوریت کے نام پر عوام کے ساتھ مذاق ہورہا ہے، اب عوام کوچاہئے کہ وہ اپنے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کے خلاف کھڑے ہوجائیں، عوام کو چاہیے کہ وہ اپنا نمائندہ منتخب کرتے ہوئے ووٹ کا حق احتیاط سے استعمال کریں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کے نام پر تاریخی ورثوں کو مٹایا جارہاہے، سوال قومی تاریخی ورثے کے تحفظ کا ہے تاریخی ورثے ہماری شناخت ہیں، عوام نے اگر ایسے ہی لوگوں کو ووٹ دیئے تو پھر ایسا ہی ہوگا۔ عدالت نے فریقین سے منصوبے سے متعلق معاونت کے لیے 3 ٹیکنیکل ماہرین کے نام مانگ لئے۔ کیس کی مزید سماعت جمعہ کو ہوگی۔
اجراء کی تاریخ: 13 اکتوبر 2016 - 16:48
پاکستان کے چیف جسٹس انور ظہر جمالی نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ پاکستانی عوام سے جمہوریت کے نام پر مذاق ہورہا ہے اور پاکستان میں جمہوریت کے نام پر بادشاہت قائم ہے۔